Deobandi Books

طلبہ و مدرسین سے خصوصی خطاب

ہم نوٹ :

32 - 34
ایک اہلِ دل کی ایک مدرسہ کے مہتمم سے درد مندانہ گزارش
بخدمتِ اقدس حضرت مولانا……مد ظلکم العالی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ تبارک وتعالیٰ صحتِ کاملہ عاجلہ مستمرہ کے ساتھ آپ کی حیات طیبہ میں خوب برکت عطافرمائیں۔حضرت! آپ جانتے ہی ہیں کہ عمومی طور پر باہر کا ماحول کتنا خطرناک ہے، پھر مدرسے کے پاس بڑے بڑے اسٹور کھلنے کی وجہ سے ماحول اور بھی گندا ہوگیا ہے جو    طالبِ علمِ دین کے لیے بلا شبہ زہرِ قاتل ہے۔ مزید تباہی جگہ جگہ انٹر نیٹ کیفے کھلنے سے ہورہی ہے۔جہاں بہت ہی معمولی قیمت میں انٹرنیٹ پر فحش فلمیں نہ صرف دیکھی جارہی ہیں بلکہ ان ننگی فلموں کو ایک کم قیمت اور بہت چھوٹے سے میموری کارڈ میں ریکارڈ کرکے جدید موبائل (جو بہت سستے مل جاتےہیں) میں لگا کر بھی دیکھا جا سکتا ہے جس سے امتِ مسلمہ خصوصاً نوجوان اپنی جوانی برباد کرنے کے علاوہ خَسِرَ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃُہورہے ہیں۔بندہ ناکارہ کی معلومات میں مدرسہ ہٰذا میں بھی بعض طلبہ اس زہر کا شکار ہیں۔
اس ناکارہ کا بیٹا بھی مدرسہ ہٰذا میں متعلم ہے۔بفضلِ خدا بہت ہی نیک طبیعت اور دیندار مزاج ہے۔ ہمیشہ بہت اچھے نمبروں سے پاس ہوتا آیا ہے۔ بندے نے بھی مدرسہ ہٰذا کا چناؤ اس کی علمی قابلیت کے بجائے رضائے الٰہی، اخلاصِ نیت، تربیت و تزکیۂ نفس کے اعلیٰ معیار کی وجہ سے کیا تھا۔ لیکن دو سال سے اپنے بیٹے میں ایمانی و اخلاقی تنزّلی دیکھ رہا ہوں۔ طاعات و عبادات میں بے شوقی بھی پیدا ہوگئی ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ کھانے اور نماز کے وقفے کے دوران طلبہ اِدھر اُدھر چلے جاتے ہیں اور بعض طلبہ کو ارد گرد کی مارکیٹوں میں گھومتے دیکھا گیا ہے۔ لہٰذا بندے کو اپنے بیٹے کے موجودہ چلن سے اس بات کا سخت خطرہ ہوا کہ وہ اس وقفے کی آزادی سے مسموم نہ ہو گیا ہو اور انتہائی ضروری معلوم ہوا کہ آنجناب کی توجہ مندرجہ ذیل امور کی طرف دلا کر درخواست کرے کہ ان امور کےاہتمام کا فوری حکم جاری فرماکر امت پر احسانِ عظیم فرمائیں:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بے ادبی اور بد تمیزی کی سزا کا ایک اہم اُصول 6 1
3 کسی کے جاہل یا بد دین ہونے کی شرعی دلیل 7 1
4 ادب و اکرام کی اہمیت 7 1
5 طلبہ کی کثرتِ تعداد مطلوب نہیں 8 1
6 علم کی برکت اور کثرت کا فرق 9 1
7 حدیثِ اسبالِ ازار میں خُیَلَاءً کی قید قیدِ احترازی نہیں، قیدِ واقعی ہے 10 1
8 پائجامہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے کی وجہ کبر ہے 10 1
9 علم کا مطلوب علمِ نافع حاصل کرنا ہے 11 1
10 علم کی برکت کے حاصل کرنے کا طریقہ 12 1
11 حدیث مَا بُدِیَٔ بِشَیْءٍ الٰخ کی علمی تحقیق 12 1
12 تحصیلِ علم میں سب سے اہم چیز اصلاحِ نیت ہے 13 1
13 حفاظ کو تراویح پر اُجرت نہ لینے کی درد مندانہ تلقین 14 1
14 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد 15 1
15 محبتِ للّٰہی کی بنیاد زبان و رنگ پر نہیں ہے 16 1
16 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد: تلاوتِ قرآن،تعلیمِ کتاب اور تزکیہ 17 1
17 توکل علی اللہ کا ایک واقعہ 19 1
18 حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے استغنا کا ایک واقعہ 20 1
19 اخلاصِ نیت کی تلقین 21 1
20 قرآنِ پاک میں علماء کے بلند مقام کا تذکرہ 23 1
21 اصلاحِ نفس کی اہمیت 24 1
22 دنیا کا مزہ بھی اللہ کی محبت پر موقوف ہے 25 1
23 دنیا کی فانی نعمتوں کی مثال 25 1
24 گناہ اورتحصیلِ علم جمع نہیں ہو سکتے 26 1
25 ہڑتال اور اسٹرائک غیر شرعی عمل ہے 26 1
26 ادب کے ثمرات 26 1
27 طلبہ کو سر پر بال نہ رکھنے کی تلقین 29 1
28 طلبہ کو بُری صحبت سے بچنے کی نصیحت 30 1
29 ایک اہلِ دل کی ایک مدرسہ کے مہتمم سے درد مندانہ گزارش 32 1
Flag Counter