طلبہ و مدرسین سے خصوصی خطاب |
ہم نوٹ : |
|
ایک اہلِ دل کی ایک مدرسہ کے مہتمم سے درد مندانہ گزارش بخدمتِ اقدس حضرت مولانا……مد ظلکم العالی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اللہ تبارک وتعالیٰ صحتِ کاملہ عاجلہ مستمرہ کے ساتھ آپ کی حیات طیبہ میں خوب برکت عطافرمائیں۔حضرت! آپ جانتے ہی ہیں کہ عمومی طور پر باہر کا ماحول کتنا خطرناک ہے، پھر مدرسے کے پاس بڑے بڑے اسٹور کھلنے کی وجہ سے ماحول اور بھی گندا ہوگیا ہے جو طالبِ علمِ دین کے لیے بلا شبہ زہرِ قاتل ہے۔ مزید تباہی جگہ جگہ انٹر نیٹ کیفے کھلنے سے ہورہی ہے۔جہاں بہت ہی معمولی قیمت میں انٹرنیٹ پر فحش فلمیں نہ صرف دیکھی جارہی ہیں بلکہ ان ننگی فلموں کو ایک کم قیمت اور بہت چھوٹے سے میموری کارڈ میں ریکارڈ کرکے جدید موبائل (جو بہت سستے مل جاتےہیں) میں لگا کر بھی دیکھا جا سکتا ہے جس سے امتِ مسلمہ خصوصاً نوجوان اپنی جوانی برباد کرنے کے علاوہ خَسِرَ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃُ ہورہے ہیں۔بندہ ناکارہ کی معلومات میں مدرسہ ہٰذا میں بھی بعض طلبہ اس زہر کا شکار ہیں۔ اس ناکارہ کا بیٹا بھی مدرسہ ہٰذا میں متعلم ہے۔بفضلِ خدا بہت ہی نیک طبیعت اور دیندار مزاج ہے۔ ہمیشہ بہت اچھے نمبروں سے پاس ہوتا آیا ہے۔ بندے نے بھی مدرسہ ہٰذا کا چناؤ اس کی علمی قابلیت کے بجائے رضائے الٰہی، اخلاصِ نیت، تربیت و تزکیۂ نفس کے اعلیٰ معیار کی وجہ سے کیا تھا۔ لیکن دو سال سے اپنے بیٹے میں ایمانی و اخلاقی تنزّلی دیکھ رہا ہوں۔ طاعات و عبادات میں بے شوقی بھی پیدا ہوگئی ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ کھانے اور نماز کے وقفے کے دوران طلبہ اِدھر اُدھر چلے جاتے ہیں اور بعض طلبہ کو ارد گرد کی مارکیٹوں میں گھومتے دیکھا گیا ہے۔ لہٰذا بندے کو اپنے بیٹے کے موجودہ چلن سے اس بات کا سخت خطرہ ہوا کہ وہ اس وقفے کی آزادی سے مسموم نہ ہو گیا ہو اور انتہائی ضروری معلوم ہوا کہ آنجناب کی توجہ مندرجہ ذیل امور کی طرف دلا کر درخواست کرے کہ ان امور کےاہتمام کا فوری حکم جاری فرماکر امت پر احسانِ عظیم فرمائیں: