Deobandi Books

طلبہ و مدرسین سے خصوصی خطاب

ہم نوٹ :

31 - 34
ایسا نسخہ بتاؤ کہ میں اپنی پریشانی ظاہر کروں تو تم پانی سے باہر آجاؤ، مینڈک نے کہا کہ ہمیں تو ایسا نسخہ معلوم نہیں، چوہے نے کہا کہ مجھے معلوم ہے، میں مکار ہوں، میں بنیے کی دوکان سے ایک ڈوری چرا کر لاتا ہوں، ڈوری کا ایک سرا میرے پاؤں میں باندھ لو اور دوسرا سرا اپنے پاؤں میں باندھ لو، جب میں تمہارے عشق میں بے چین ہوں گا اور ملاقات کا دل چاہے گا تو میں ڈوری کو ہلاؤں گا تو پانی کے نیچے تمہاری ٹانگ بھی ہل جائے گی اور تم سمجھ جانا کہ چوہا مجھ کو بہت یاد کررہا ہے۔ اب چوہا بنیے کی دوکان سے ڈوری چرا کر لایا، اس کا ایک سرا اپنے پیر میں باندھا اور مینڈک سے کہا کہ دوسرا سرا اپنے پاؤں میں باندھ لو، پھر بے شک پانی کے نیچے رہو۔ایک دن ایک بھوکی چیل نے دیکھا کہ دریا کے پاس لقمۂ تر یعنی چوہا موجود ہے، بس چیل نیچے آئی اور چوہے کو پکڑ کر لے گئی۔ جب چیل چوہے کو لے کر اُڑی تو ڈوری سے بندھا ہونے کی وجہ سے مینڈک صاحب بھی نیچے لٹکے ہوئے تھے بس پھر چیل نے چوہے کو بھی کھایا اور مینڈک کو بھی کھایا۔تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بچوں کو سکھاؤ کہ بُرے لڑکوں کے ساتھ دوستی مت کرو ،ورنہ جب چیل انہیں اُٹھائے گی تو تم لوگ بھی ساتھ ہی لٹکے ہوئے ہوگے۔ لہٰذا جو لڑکے ٹیلی ویژن دیکھتے ہوں اور گناہوں میں مبتلا ہوں اُن کے ساتھ دوستی بھی مت کرو، جو نمازی اور نیک ہوں اُن کے ساتھ دوستی کرو۔
اب دعا کروکہ اے اللہ! ہمیں تقویٰ اور استادوں کا ادب نصیب فرمائیے۔ یااللہ! جو نالائق لوگ ہوں اُن کو اپنی رحمت سے ہمارے ادارے میں نہ آنے دیجیے۔ یااللہ! جو غدّار اور بے وفا ہوں اُن کو بھی ہمارے ادارے میں کبھی نہ آنے دیجیے۔ یااللہ! اپنی رحمت سے باوفا اور نیک اور لائق طالبِ علم عطا فرمائیے اور اس سال جو کتابیں شروع ہورہی ہیں اپنی رحمت سے اُن میں برکت ڈال دیجیے اور طالبِ علموں کے دماغ میں اس کو خوب سمجھنے کی صلاحیت عطا فرمائیے۔ یااللہ! ان کا حافظہ قوی فرمادیجیے،تقویٰ اور ادب سے رہنے کی توفیق نصیب فرمادیجیے۔ ہم کو، اساتذہ کو، طلبہ کو اخلاصِ نیت عطا فرمائیے، ہمارے پڑھنے اور پڑھانے میں برکت ڈال دیجیے اور ہمارے مدرسے سے طلبہ کو بہترین عالم بنادیجیے، اللہ والا عالم بنادیجیے، ان کے علم میں برکت ڈال دیجیے، تھوڑے سے وقت میں ان کے علم میں ایسی برکت عطا فرمائیے کہ ان کو ذرا سا بھی احساسِ کمتری نہ ہو۔ یااللہ! اساتذہ کو محنت سے پڑھانے کی اور طلبہ کو محنت سے پڑھنے کی توفیق عطا فرمائیے اور ان تمام دعاؤں کو اپنی رحمت سے قبول فرمائیے، آمین۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بے ادبی اور بد تمیزی کی سزا کا ایک اہم اُصول 6 1
3 کسی کے جاہل یا بد دین ہونے کی شرعی دلیل 7 1
4 ادب و اکرام کی اہمیت 7 1
5 طلبہ کی کثرتِ تعداد مطلوب نہیں 8 1
6 علم کی برکت اور کثرت کا فرق 9 1
7 حدیثِ اسبالِ ازار میں خُیَلَاءً کی قید قیدِ احترازی نہیں، قیدِ واقعی ہے 10 1
8 پائجامہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے کی وجہ کبر ہے 10 1
9 علم کا مطلوب علمِ نافع حاصل کرنا ہے 11 1
10 علم کی برکت کے حاصل کرنے کا طریقہ 12 1
11 حدیث مَا بُدِیَٔ بِشَیْءٍ الٰخ کی علمی تحقیق 12 1
12 تحصیلِ علم میں سب سے اہم چیز اصلاحِ نیت ہے 13 1
13 حفاظ کو تراویح پر اُجرت نہ لینے کی درد مندانہ تلقین 14 1
14 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد 15 1
15 محبتِ للّٰہی کی بنیاد زبان و رنگ پر نہیں ہے 16 1
16 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد: تلاوتِ قرآن،تعلیمِ کتاب اور تزکیہ 17 1
17 توکل علی اللہ کا ایک واقعہ 19 1
18 حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے استغنا کا ایک واقعہ 20 1
19 اخلاصِ نیت کی تلقین 21 1
20 قرآنِ پاک میں علماء کے بلند مقام کا تذکرہ 23 1
21 اصلاحِ نفس کی اہمیت 24 1
22 دنیا کا مزہ بھی اللہ کی محبت پر موقوف ہے 25 1
23 دنیا کی فانی نعمتوں کی مثال 25 1
24 گناہ اورتحصیلِ علم جمع نہیں ہو سکتے 26 1
25 ہڑتال اور اسٹرائک غیر شرعی عمل ہے 26 1
26 ادب کے ثمرات 26 1
27 طلبہ کو سر پر بال نہ رکھنے کی تلقین 29 1
28 طلبہ کو بُری صحبت سے بچنے کی نصیحت 30 1
29 ایک اہلِ دل کی ایک مدرسہ کے مہتمم سے درد مندانہ گزارش 32 1
Flag Counter