Deobandi Books

طلبہ و مدرسین سے خصوصی خطاب

ہم نوٹ :

7 - 34
کیوں کہ قرآنِ پاک میں ہے : وَ  اِنَّا  لَہٗ  لَحٰفِظُوۡنَ۲ ؎ اس آیت سے قرآنِ پاک کی حفاظت مع اُس کے نقوش اور معنیٰ دونوں مراد ہیں۔
کسی کے جاہل یا بد دین ہونے کی شرعی دلیل
مودودی صاحب کہتے تھے کہ آج تک قرآن کے معنیٰ اس طرح کسی نے نہیں سمجھے جس طرح میں نے سمجھے ہیں اور بغیر معنیٰ کے سمجھے ہوئے قرآن کے نقوش کی حفاظت بے کار ہے۔ حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ قرآن شریف کے ہر حرف پر دس نیکیاں ملتی ہیں چاہے معنیٰ سمجھ میں آئیں یا نہ آئیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی مثال الٓـمّٓ سے دی ہے یعنی جو الٓـمّٓ  پڑھے گا تو اس کے تین حروف پر تیس نیکیوں کا وعدہ ہے۔ تو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ مثال ایسے ہی نہیں دی ہے، نبیوں کی زبان سے ایسی باتیں نکلوائی جاتی ہیں جو آیندہ آنے والے فتنوں کا سدِّباب ہوتی ہیں لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے الٓـمّٓ ہی کی مثال دی کسی اور کی مثال نہیں دی۔ بتائیے! الٓـمّٓ  کا مطلب کوئی جانتا ہے؟ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی مثال عنایت فرمائی تاکہ اس قسم کے جتنے فتنے ہیں ان سب کا سدِّ باب ہوجائے مثلاً جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ بغیر ترجمہ کے قرآن پڑھنے کا کوئی ثواب نہیں ہے تو اس مثال سے یہ سارے فتنے ختم ہوجاتے ہیں، اب جو شخص یہ کہتا ہے کہ قرآن شریف کو سمجھے بغیر پڑھنا بے کار ہے تو وہ شخص بددین ہے یا جاہل ہے۔
ادب و اکرام کی اہمیت
ہمارے اکابر نے اکرام او رادب کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔ جیسے میرے مرشدِ اوّل حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے جب بھی مجھ سے فرمایا کہ پانی لے آؤ تو میں خود ہی حضرت کی خدمت میں پانی لے کر گیا، میں نے کبھی کسی اور سے نہیں کہا کہ پانی لے آؤ، چاہے وہ میرا شاگرد ہی کیوں نہ ہو۔ اسی طرح میرے مرشدِ ثانی مولانا شاہ ابرارالحق صاحب جب بھی مجھ سے فرمائیں گے کہ پانی لاؤ تو میں خود پانی لینے جاؤں گا، کسی اور سے یہ نہیں کہوں گا کہ تم 
_____________________________________________
2؎    الحجر:9
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بے ادبی اور بد تمیزی کی سزا کا ایک اہم اُصول 6 1
3 کسی کے جاہل یا بد دین ہونے کی شرعی دلیل 7 1
4 ادب و اکرام کی اہمیت 7 1
5 طلبہ کی کثرتِ تعداد مطلوب نہیں 8 1
6 علم کی برکت اور کثرت کا فرق 9 1
7 حدیثِ اسبالِ ازار میں خُیَلَاءً کی قید قیدِ احترازی نہیں، قیدِ واقعی ہے 10 1
8 پائجامہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے کی وجہ کبر ہے 10 1
9 علم کا مطلوب علمِ نافع حاصل کرنا ہے 11 1
10 علم کی برکت کے حاصل کرنے کا طریقہ 12 1
11 حدیث مَا بُدِیَٔ بِشَیْءٍ الٰخ کی علمی تحقیق 12 1
12 تحصیلِ علم میں سب سے اہم چیز اصلاحِ نیت ہے 13 1
13 حفاظ کو تراویح پر اُجرت نہ لینے کی درد مندانہ تلقین 14 1
14 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد 15 1
15 محبتِ للّٰہی کی بنیاد زبان و رنگ پر نہیں ہے 16 1
16 بعثتِ نبوی کے تین مقاصد: تلاوتِ قرآن،تعلیمِ کتاب اور تزکیہ 17 1
17 توکل علی اللہ کا ایک واقعہ 19 1
18 حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے استغنا کا ایک واقعہ 20 1
19 اخلاصِ نیت کی تلقین 21 1
20 قرآنِ پاک میں علماء کے بلند مقام کا تذکرہ 23 1
21 اصلاحِ نفس کی اہمیت 24 1
22 دنیا کا مزہ بھی اللہ کی محبت پر موقوف ہے 25 1
23 دنیا کی فانی نعمتوں کی مثال 25 1
24 گناہ اورتحصیلِ علم جمع نہیں ہو سکتے 26 1
25 ہڑتال اور اسٹرائک غیر شرعی عمل ہے 26 1
26 ادب کے ثمرات 26 1
27 طلبہ کو سر پر بال نہ رکھنے کی تلقین 29 1
28 طلبہ کو بُری صحبت سے بچنے کی نصیحت 30 1
29 ایک اہلِ دل کی ایک مدرسہ کے مہتمم سے درد مندانہ گزارش 32 1
Flag Counter