تحفہ ماہ رمضان |
ہم نوٹ : |
|
اعلان ہوا کہ اُدھر جنت ہے لیکن میں اِدھر ہوں تو میرے کوچے میں آؤگے یا جنت کے کوچوں میں جاؤگے؟ تو دیہاتی شعر میں کہتا ہے کہ میں جنت میں ایک لمحہ کو ٹھہرا بھی نہیں، اللہ کی طرف بھاگ کر چلاگیا۔ اس مضمون کو سامنے رکھ کر اُس ہل جوتنے والے نے یہ شعر کہا۔ تو اللہ تعالیٰ نے اللہ والوں کے پاس بیٹھنے کا عظیم انعام رکھا کہ اللہ کی دوستی کا تاج مل جائے، غلاموں کو تقویٰ کی حیات مل جائے، گناہوں کی خبیث عادتوں سے قلب کو طہارت نصیب ہوجائے، قلب کا مزاج بدل جائے۔ میرے مرشد شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ ایک شخص سردی سے کانپ رہا ہے گرم گرم چائے کی ایک پیالی پی لی اور سردی کم ہوگئی تو جب چائے کی پیالی میں سردی دور کرنے کی خاصیت موجود ہے تو کیا اللہ والوں کے ایمان کی گرمی کی وجہ سے ہمارا ایمان گرم نہیں ہوسکتا؟ کیا چائے کی پیالی اولیاء اللہ سے بڑھ جائے گی؟ اُن کے پاس رہ کے تو دیکھو۔ شاہ عبدالقادر رحمۃ اللہ علیہ کئی گھنٹے عبادت کے بعد دلّی کی مسجد فتح پوری سے نکلے کہ ایک کُتّے پر نظر پڑگئی۔ وہ کتا دلّی کے تمام کُتّوں کا شیخ بن گیا۔ سارے دلّی کے کُتّے اُس کے پاس ادب سے بیٹھتے تھے۔ تجربہ کی بات کہتا ہوں کہ جن لوگوں نے اللہ والوں کی جوتیاں اُٹھائیں اور اُن کی خدمت کی،مخلوق نے اُن کو پیار کیا اور اللہ نے اُن کو اپنا ولی بنالیا۔ اللہ تعالیٰ نے اللہ والوں کی نظر میں کرامت رکھی ہے۔ رمضان شریف میں صحبتِ اہل اللہ کا فائدہ اگر اللہ تعالیٰ توفیق دے کسی اللہ والے کے پاس رمضان گزار لو تو ڈبل انجن لگ جائے گا۔ جب ریل کوئٹہ جاتی ہے تو چڑھائی بہت ہے، اس لیے ایک انجن آگے لگتا ہے اورایک انجن پیچھے لگتا ہے۔ ایک پیچھے سے دھکا دیتا ہے اور ایک آگے سے کھینچتا ہے جیسے بکرا قربانی کے لیے جب خریدا جاتا ہے تو آگے سے سبز ہرا لُوسن دکھایا جاتا ہے اور پیچھے سے ایک چھوٹی سی چھڑی سے آدمی اُسے آہستہ آہستہ مارتا رہتا ہے۔ جس سے وہ بکرا جلدی جلدی قدم اُٹھاتا ہے۔ ایک لُوسن سے اور دوسری چھڑی سے۔ ایسے ہی ریل کے دو انجن ہوتے ہیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بھی دو انجن دیے کہ پردیس میں جارہے ہو، ممکن ہے کہ پردیس کی رنگینیوں میں تم غفلت میں مبتلا ہوجاؤ تو دوزخ کا مراقبہ کرو تاکہ دل پر ایک طرف سے دوزخ