تحفہ ماہ رمضان |
ہم نوٹ : |
|
بیوی کے بھائی وغیرہ یہ سب خون کے رشتوں میں شامل ہیں۔ علامہ آلوسی تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ خون کےرشتوں سے کیا مرا دہے؟ اَلْمُرَادُ بِالْاَرْحَامِ الْاَقْرِبَاءُ مِنْ جِہَۃِ النَّسَبِ وَالْاَقْرِبَاءُ مِنْ جِہَۃِ النِّسَاءِ 12؎اپنے نسب اور خاندان سے جو رشتے بنتے ہیں مثلاً ماں باپ، بہن بھائی، دادا دادی، نانا نانی وغیرہ یہ سب خون کے رشتوں میں شامل ہیں اور بیویوں کی طرف سے جو قرابت اور رشتہ بنتا ہے، ساس سسر اور بیوی کے بہن بھائی وغیرہ یہ بھی خون کے رشتوں میں شامل ہیں۔ اس لیے ذرا ذرا سی بات میں ساس سسر سے لڑو مت، برادر نسبتی کو گالیاں مت دو۔ اُن کا ویسا ہی ادب اور اکرام اور ویسی ہی خدمت کرو جیسے اپنے ماں باپ اور سگے بھائی کی کرتے ہو۔ جہا ں بھی میں نے یہ مسئلہ بیان کیا علمائے دین نے مجھے جزاک اللہ کہا اور اسی محراب میں بیان کیا تو پاکستان کے ایک بہت بڑے عالم نے فرمایا کہ آج میرے علم میں اضافہ ہوا۔ اور بنگلہ دیش میں بھی جہاں جہاں بیان کیا تو علماء نے کہا کہ ہم نے زندگی بھر حدیث و تفسیر پڑھائی لیکن آج ہمارے علم میں اضافہ ہوا۔ اَلْحَمْدُلِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَلَا فَخْرَ یَاکَرِیْمُ قرآنِ پاک میں غیبت کی حرمت کا عجیب عنوان اور اللہ تعالیٰ نے کس عنوان سے ہم کو غیبت سے نفرت دلائی ہے کہ طبیعت میں اگر ذرا سلامتی ہو تو کبھی کوئی غیبت نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، قرآنِ پاک کی آیت ہے: وَ لَا یَغۡتَبۡ بَّعۡضُکُمۡ بَعۡضًا اَیُحِبُّ اَحَدُکُمۡ اَنۡ یَّاۡکُلَ لَحۡمَ اَخِیۡہِ مَیۡتًا فَکَرِہۡتُمُوۡہُ 13 ؎اور کوئی کسی کی غیبت بھی نہ کیا کرے، کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھالے، اس کو تو تم ناگوار سمجھتے ہو۔ (بیان القرآن) _____________________________________________ 12؎روح المعانی:185/4 ، النساء(1)،داراحیاء التراث، بیروت 13؎الحجرٰت:12