تحفہ ماہ رمضان |
ہم نوٹ : |
|
مسلمان کو تکلیف دینا حرام ہے لہٰذا میں سوچتا ہوں کہ زکوٰۃ نہ دوں۔ یہاں چاہے نفس کو کتنی بھی تکلیف ہورہی ہو، زکوٰۃ دینی پڑے گی ورنہ تو نماز میں بھی کہے گا کہ ہم کو تکلیف ہوتی ہے، زکوٰۃ میں بھی تکلیف ہوتی ہے، حج اور روزہ میں تکلیف ہوتی ہے۔ اس بہانے سے تو اسلام کے کسی حکم پر عمل نہیں کرے گا۔ ایسی تکلیف جسے اللہ تعالیٰ نے فرض کیا ہو اُس تکلیف کو اُٹھانا فرض ہے۔ نظربازی کی تکلیف کوئی فرض ہے؟ اللہ نے اُس کو حرام کیا ہے۔ حرام کے لیے تکلیف مت اُٹھاؤ۔ رمضان کی برکات سے محروم کرنے والی پہلی بیماری ’’بدنظری‘‘ لہٰذا رمضان میں خصوصاً بدنگاہی سے بچو۔ دو بیماریاں ایسی ہیں جن کی وجہ سے انسان روزے کی برکات سے محروم ہوجاتا ہے۔ ان میں سے ایک یہی بدنظری ہے جس کی میں تفسیر پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے بدنظری کو مردوں کے لیے بھی حرام فرمایا ہے اور خواتین کے لیے بھی حرام فرمایا ہے یعنی جہاں یَغُضُّوْا ہے کہ مردوں کو چاہیے کہ نظر بچائیں وہیں یَغْضُضْنَ بھی ہے کہ خواتین پر بھی فرض ہے کہ اپنی نظر کی حفاظت کریں۔ تفسیر اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ لیکن اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَایَصۡنَعُوۡنَ 7 ؎ فرمایا اور یَصْنَعُوْنَ صنعت سے ہے اور صنعت کہتے ہیں مصنوع کو، جیسے طرح طرح کی مصنوعات۔ جدہ میں یہ اشکال ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں یَصْنَعُوْنَ کیوں نازل فرمایا۔ نظربازی بھی تو فعل ہے، عمل ہے پھر یَفْعَلُوْنَ اور یَعْمَلُوْنَ اللہ تعالیٰ نے کیوں نازل نہیں فرمایا، یَصْنَعُوْنَ نازل فرمایا۔ میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اے خدا! یہاں کوئی کتاب نہیں ہے مگر اے کتاب کے نازل کرنے والے! آپ یہاں بھی ہیں لہٰذا اس کا جو مفہوم آپ کے نزدیک ہو میرے دل میں عطا فرمائیے۔ فوراً دل میں _____________________________________________ 7؎النور:30