Deobandi Books

تحفہ ماہ رمضان

ہم نوٹ :

30 - 38
اللہ تعالیٰ نے اپنے جانور کی بھی آبرو رکھی اور ہاتھی جیسی اپنی ادنیٰ مخلوق کو بھی رُسوائی سے بچایا کہ میری مخلوق پر کوئی نہ ہنسے۔ ڈاکٹر کی اس بات سے میرے آنسو آگئے کہ اے میرے اللہ! آپ جانوروں کی آبرو کا اتنا خیال رکھتے ہیں تو اپنے غلاموں کی آبرو کا خیال کیوں نہ رکھیں گے۔
نادم گناہ گاروں پر رحمت کی بارش
اسی لیے میں کہتا ہوں کہ اللہ کا راستہ مایوسی کا نہیں ہے۔ اگر کسی سے ہزاروں زنا بھی ہوجائیں، ہزاروں بدکاریاں کرلے تو استغفار و توبہ کرکے ولی اللہ ہوسکتا ہے، نادم ہوکر اللہ سے معافی مانگ لے سب گناہ مٹ جائیں گے اور اگر اپنی بدکاریوں سے مخلوق میں رسوا ہوچکا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کی رسوائی کو نیک نامی سے بدل دیں گے اور اللہ اُس سے ایسے کام لیں گے کہ تاریخ سے اُس کی رسوائیوں کا تذکرہ مٹادیں گے۔ چناں چہ حضرت وحشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سید الشہداء حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جنگِ احد میں قتل کیا تھا مگر اللہ تعالیٰ نے جب اُن کو اسلام کے لیے قبول فرمایا اور اُن کو خود اسلام کی دعوت دی جس کو تفصیل سے پہلے بیان کرچکا ہوں ،جب وہ اسلام لائے، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے اسلام سے خوش ہوئے لیکن آپ نے اتنا فرمایا کہ وحشی اگر ہوسکے تو میرے سامنے مت آیا کرو کیوں کہ تم کو دیکھ کر چچا کا خون یاد آتا ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ یہ حضرت وحشی کی رعایت سے فرمایا کہ بار بار سامنے آنے سے آپ کو اذیت ہوتی جس کا اُن کے باطن پر بُرا اثر پڑتا۔ اسی لیے تصوف کا مسئلہ ہے کہ ایذائے شیخ بلاقصد بھی وبال سے خالی نہیں۔ اس لیے مرید کو چاہیے کہ کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے شیخ کو ادنیٰ سی تکلیف بھی ہو۔ اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کو سامنے آنے سے منع فرمایا ورنہ نبی کے دل میں کینہ نہیں ہوسکتا، بشری تأثر ہوتا ہے جس میں کوئی مضایقہ نہیں۔ نبی معصوم ہوتا ہے اور تمام رذائل سے اُس کا دل پاک ہوتا ہے لہٰذا اسلام کی برکت سے تائبین بھی جنت میں جائیں گے اور وہاں تأثر بھی ختم کردیا جائے گا۔ جتنے تأثرات انفعالات ایک دوسرے کے ستانے کے ہیں جنت میں سب ختم کردیے جائیں گے، یاد بھی نہیں آئے گا کہ اس سے کیا تکلیف پہنچی تھی، ورنہ اگر موذی کو دیکھ کر تکلیف ہوتی تو جنت جنت نہ رہتی۔ اللہ کا شکر ہے کہ دنیا میں ایک دوسرے سے جو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں شانِ رحمت کا ظہور 7 1
3 روزہ اور صحبتِ اہل اللہ کا ایک انعامِ عظیم 8 1
4 رمضان شریف میں صحبتِ اہل اللہ کا فائدہ 9 1
5 تازیانۂ عبرت 10 1
6 چین سے جینے کا نسخہ 11 1
7 گناہ گار پر تین قسم کا دنیوی عذاب 12 1
8 اہل اللہ پر فیضانِ انوارِ الٰہیہ کی عجیب تمثیل 12 1
9 روزہ کی ایک حکمت 14 1
10 روزہ داروں کی ایک عظیم الشان فضیلت 14 1
11 فدیہ کا مسئلہ 15 1
12 کفارۂ قسم کا مسئلہ 15 1
13 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 16 1
14 بدنظری کی حرمت کا ایک سبب ایذائے مسلم ہے 17 1
15 اللہ کی فرماں برداری کے لیے تکلیف اُٹھانا فرض ہے 17 1
16 رمضان کی برکات سے محروم کرنے والی پہلی بیماری 18 1
17 ’’بدنظری‘‘ 18 16
18 تفسیر اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ 18 1
19 پہلی تفسیر 19 1
20 دوسری تفسیر 20 1
21 نفس سے ایک مہینے کا معاہدہ 20 1
22 تیسری تفسیر 21 1
23 چوتھی تفسیر 21 1
24 برکاتِ رمضان سے محروم کرنے والی دوسری بیماری 22 1
25 ’’غیبت‘‘ 22 24
26 غیبت کے زنا سے اشد ہونے کی وجہ 23 1
27 کفارۂ غیبت کی دلیل منصوص 24 1
28 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 24 1
29 قرآنِ پاک میں غیبت کی حرمت کا عجیب عنوان 25 1
30 غیبت کا سبب کبر ہے 26 1
31 غیبت سے بچنے کا طریقہ 26 1
32 غیبت کے متعلق ایک نہایت اہم حدیث 27 1
33 غیبت کی حرمت بندوں سے اللہ کی محبت کی دلیل ہے 28 1
34 زنا کے حق اللہ ہونے کی عجیب حکمت 29 1
35 جانوروں پر بھی حق تعالیٰ کی رحمت 29 1
36 نادم گناہ گاروں پر رحمت کی بارش 30 1
37 موردِ لعنت کو دیکھنا بھی منع ہے 31 1
38 ماہِ رمضان میں تقویٰ سے رہنے کی برکات 32 1
39 روزہ داروں کی دُعاؤں پر حاملین عرش کی آمین 35 1
Flag Counter