زندگی کے قیمتی لمحات |
ہم نوٹ : |
|
کامیابی تو کام سے ہوگی نہ کہ حسنِ کلام سے ہوگی ذکر کے التزام سے ہوگی فکر کے اہتمام سے ہوگی باتیں بنانے سے اﷲ کا راستہ طے نہیں ہوتا، خالی ملفوظات سنا رہے ہیں اور عمل میں صفر، پھر یہ دعویٰ کہ بہت بڑا مصنف و مؤلف ہوگیا ہوں، یہ سب کچھ کام نہیں دے گا، اﷲ کی مدد کام دیتی ہے۔ راتوں کو رونا، گڑگڑانا اور آہ و نالہ کام دے گا ۔ جب شیطان اپنے جال میں پھنساتا ہے تو سارا علم، سارے حقائق و دقائق دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں، بس اﷲ کی رحمت ہی کام آتی ہے ۔اور اﷲ کی رحمت کا سایہ حاصل کرنے کے لیے میں نے بتادیا کہ ذکر کا اہتمام اور قبر کا مراقبہ کرے، بلکہ اگر قبرستان قریب ہو تو وہاں چلا بھی جائے اور غور کرے کہ کبھی یہ بھی ہماری طرح چلتے پھرتے تھے، ٹی وی، وی سی آر دیکھتے تھے، آج قبریں کھود کر ان کی آنکھوں کو دیکھو، کہاں ہیں وہ آنکھیں جن سے ٹی وی، وی سی آر دیکھ کر اﷲ کا قہر اور غضب خرید رہے تھے؟عورتوں کو بُری نظر سے دیکھ رہے تھے۔ حسینوں کی قبروں پرجا کر ان کے گالوں کو دیکھو کہ قبر میں ان کا کیا حال ہے ؟ اور اگر قبرستان دور ہے تو کم از کم مراقبہ کرکے ہی تصور کرلو۔ ذکر اور فکر دو چیزوں سے اﷲ کا راستہ طے ہوتا ہے، ذکر بھی کرو، فکر بھی کرو تب شیخ کی صحبت کا نفع کامل ہوتا ہے۔ ذکر و فکر نہ ہو تو خالی صحبت سے کیا ہوگا؟ بتایئے! صحابہ کرام کو بھی جہاد کرنا پڑا تھا یا نہیں؟ ایک صاحب نے لکھا کہ ایسا تعویذ دے دیجیے کہ عورت کی طرف نظر اٹھے ہی نہیں۔ اگر تعویذوں ہی سے کام چلتا تو صحابہ کے گلوں میں تو تعویذ ہی پڑے رہتے۔ بتائیے! صحابہ کے گلوں میں تعویذ ہوتے تھے یا تلواریں؟ کم و بیش ایک لاکھ صحابہ کی گردنوں میں موٹی موٹی تلواریں پڑی رہتی تھیں، ایک ایک چھٹانک کے تعویذ نہیں لٹکتے تھے اور نہ ہی قرآنِ پاک کی سورتیں ان کی گردنوں میں تعویذوں کی شکل میں رہتی تھیں۔ دوستو! اسی لیے کہتا ہوں کہ نفس سے جہاد کرو۔ باتیں تو بہت سی ہیں بس ان میں سے چند عرض کردیں ؎