زندگی کے قیمتی لمحات |
ہم نوٹ : |
|
سرنگونم ہیں رہا کن پائے من فہم کو در جملۂ اجزائے من میرے جسم کے کسی عضو میں اب سمجھنے کی طاقت نہیں ہے، مجھے اب نہ سمجھاؤ، نہ نصیحت کرو، اب میں تم دنیا داروں، بے وقوفوں کی نصیحت سے بالا تر ہوگیا ہوں۔ اور فرمایا ؎غیرِ آں زنجیرِ زُلفِ دلبرم گر دو صد زنجیرِ آری بردرم اے دنیا والو! غور سے سن لو کہ اﷲتعالیٰ کی محبت کی زنجیر کے علاوہ اگر تم دو سو زنجیروں میں بھی جلال الدین رومی کو جکڑ نا چاہوگے اور اللہ کی یاد سے دور رکھنا چاہو گے تو میں ساری زنجیریں توڑدوں گا۔ کیا پیارا شعر فرمایا، اللہ ان کی قبر کو نور سے بھر دے، سراپا محبت ہے یہ شخص، بلکہ سلطانِ محبت ہے یعنی محبت سکھانے کا بادشاہ ہے۔ فرماتے ہیں ؎غیرِ آں زنجیرِ زُلفِ دلبرم گر دو صد زنجیرِ آری بردرم میرے محبوبِ حقیقی یعنی اﷲتعالیٰ کی محبت کی زنجیروں کے علاوہ اگر دنیا داری کی دوسو زنجیریں لاؤگے تو میں سب کو توڑ دوں گا۔ اور فرماتے ہیں ؎بوئے آں دلبر چو پرّاں می شود ایں زباں ہا جملہ حیراں می شود اﷲ کے نام کی مٹھاس کا کوئی ہمسر نہیں جب میں اللہ کہتا ہوں اور مجھے اللہ تعالیٰ کی خوشبو عرشِ اعظم سے آتی ہے یعنی جب محبوبِ حقیقی اللہ تعالیٰ کے نام کی خوشبو اور لذت میری روح میں درآمد ہوتی ہے ،تو دنیاکی جتنی زبانیں ہیں، عربی، فارسی، اردو، انگریزی غرض کوئی زبان بھی اﷲتعالیٰ کی غیر محدود لذت کو تعبیر نہیں کرسکتی۔ وجہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کی شان وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ 8؎ ہے اورنکرہ _____________________________________________ 8؎الاخلاص:4