زندگی کے قیمتی لمحات |
ہم نوٹ : |
|
رہو، تو کیا اس ناقدری کے وبال سے تم بچ سکتے ہو؟ لوگ سمجھتے ہیں کہ شیخ دیکھتا تھوڑی ہے، لیکن جس شخص نے شیخ کے بتائے ہوئے اذکار نہیں کیے وہ اللہ تعالیٰ تک نہیں پہنچ سکتا، کولہو کے بیل کی طرح چکر پہ چکر لگاتا رہتا ہے، اس کی ترقی رک جاتی ہے۔ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ اگر ذکر پورا نہ کرسکو تو کم از کم آدھا ہی کرلیا کرو اور شیخ کو اطلاع کرتے رہا کرو۔ حضرت حکیم الامت کا ملفوظ ہے کہ شیخ کے تین حق ہیں ؎شیخ کے ہیں تین حق رکھ ان کو یاد اطلاع و اتباع و انقیاد شیخ کو خط لکھو، اپنے حال کی اطلاع کرو، وہ جو کہے اس کی اتباع کرو اور اس پر عقیدہ اور اعتقاد رکھو کہ ان شاء اللہ جو میرے شیخ نے بتایا ہے اس سے ہمیں نفع پہنچے گا۔ تزکیہ کے معانی جو نائبِ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہیں اب ان کے ذریعے سے تزکیہ ہوگا۔ جب نبی زندہ ہوتا ہے تو نبی تزکیہ کرتا ہے جیسے آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے صحابہ کا تزکیہ فرمایا، جس کی تفسیر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی وَیُطَہِّرُ قُلُوْبَہُمْ وَنُفُوْسَہُمْ وَاَبْدَانَہُمْ کہ نبی دلوں کو ، نفوس کو اور جسموں کو پاک کرتا ہے۔کیسے؟ یُطَہِّرُ قُلُوْبَھُمْ عَنِ الْعَقَائِدِ الْبَاطِلَۃِ وَالْاِشْتِغَالِ بِغَیْرِاللہِ نبی دل کو پاک کرتا ہے باطل عقیدوں سے اور غیر اللہ کی مشغولی سے، اور یُطَہِّرُ نُفُوْسَہُمْ عَنِ الْاَخْلَاقِ الرَّذِیْلَۃِ نفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرتا ہے،اور وَیُطَہِّرُاَبْدَانَہُمْ عَنِ الْاَنْجَاسِ وَالْاَعْمَالِ الْقَبِیْحَۃِ 3؎ اور ان کے جسم کو پاک کرتا ہے نجاست سے اور بُرے بُرے اعمال سے۔ تو نفوس کا تزکیہ نبی کرتا ہے مگر اس کے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد یہی تزکیہ پھر اہل اللہ کرتے ہیں، لہٰذا یہ سمجھ لیجیے کہ جہادِ اصغر یعنی کافروں سے جہاد کے لیے جب اس آیت میں اللہ کے ذکر کی تعلیم دی جارہی ہے، تو جہادِ اکبر یعنی نفس سے جہاد کو کون بغیر ذکر اللہ کے جیت سکتا ہے؟ _____________________________________________ 3؎التفسیر المظھری : 166/2 ،بلوجستان بک دبو