کو اپنانا اس کا فریضہ ہے۔
۱۔ عورت کے ذمے شوہر کا سب سے بڑا حق یہ ہے کہ جب اس نے اپنی ذات شوہر کے سپرد کردی ہے تو اس کی ہمیشہ حفاظت کرے اور اس سلسلے میں خیانت کا ارتکاب نہ کرے۔ شوہر چاہے حاضر ہو یا غائب، یعنی کہیں سفر پر گیا ہو، کسی اجنبی مرد سے تعلق قایم کرنا اعلیٰ درجے کی خیانت اور بدعہدی ہے۔
۲۔ ظاہر ہے کہ جس مرد نے عورت سے نکاح کیا ہے اس کا ایک مقصد غلط جگہ سے نفسانی خواہش کو چھوڑ کر جائز اور حلال جگہ پر پورا کرنا ہے، اس لیے شوہر کو جب کبھی اس کا تقاضا ہو تو اس کو اس کا موقع دیا جائے اور اس سلسلے میں بلاوجہ کوئی بہانہ نہ بنانا چاہیے۔ رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے کہ اگر شوہر تمھیں اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے بلائے اور تم روٹی اور توے پر بیٹھی ہو تب بھی تم اپنا کام چھوڑ کر اس کے تقاضے کو پورا کرو، اس کا بھی خیال رہے
کہ خواہش پیدا ہونے پر دن میں بھی صحبت جائز ہے کوئی حرج نہیں۔ خود حضورﷺ اور بعض صحابہؓ سے بعض اوقات دن میں بھی جماع کرنا ثابت ہے۔
۳۔ شوہر کا جو کچھ بھی مال اور سامان ہے اس کی حفاظت کرے، اس کو شوہر کی مرضی کے خلاف اور غلط مقام پر نہ خرچ کیا جائے۔ اسی طرح ضرورت کے کاموں میں بھی فضول خرچی نہ کرے بلکہ کفایت شعاری کو اپنا شعار بنائے۔
۴۔ عورت کو چاہیے کہ امور خانہ داری کو اچھے طریقے پر سیکھ لے اور شوہر کے مزاج کے موافق کھانے پینے، رہنے سہنے اور اوڑھنے بچھونے کا انتظام کرلے۔
۵۔ عورت کو شوہر کی باتوں پر اور اس کے کام پر بار بار روٹھ جانا اور اپنی کسی بات کے پورا نہ ہونے پر ناراض ہوجانا کوئی اچھی بات نہیں، اس سے محبت میں کمی آتی ہے اور شوہر ایک بوجھ محسوس کرنے لگتا ہے، بیوی کو ایسی بے تکی عادتوں سے بہت بچنا چاہیے۔
۶۔ بیوی کو شوہر پر یا اس کی کسی بات پر غصہ ہونا اور بدکلامی کرنا، ۔ُبرا بھلا کہنا گالی گلوچ کرنا، انتہا درجے کی بے حیائی اور بے شرمی ہے۔ شوہر اگر اپنی شرافت یا کسی مجبوری کے سبب کچھ نہیں کہتا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ تم جو چاہو کرو۔ اگر ایسی حرکت تم نے کی تو شوہر کے دل میں تمہاری وقعت اور محبت ختم ہوجائے گی اور کیا عجب کچھ دنوں کے بعد تفریق تک نوبت پہنچ جائے اور اس وقت تمہارے آنسو پونچھنے والا کوئی نہ ہوگا۔
۷۔ بیوی کو شوہر کے ماں باپ اور بھائی بہنوں کے معاملے میں بڑی رواداری اور میل جول کا برتاؤ رکھنا چاہیے، چاہے سسرال والوں سے کچھ تکلیف ہی پہنچے، ہر وقت شوہر کے سامنے سسرال والوں کی شکوہ شکایت اور معمولی باتوں پر جھنجلانا عورت کی محبت کو کم کردے گا۔ اور ایسا تو ہوتا ہی ہے کہ جب کبھی گھر میں ایک دو عورتیں یا دو چار بچے ہوں تو ہر بات اپنی طبیعت کے موافق نہیں ہوگی۔ کچھ نہ کچھ مزاج کے خلاف تو کہیں نہ کہیں پیش آئے گا۔ اس لیے سسرال والوں کے تمام