Deobandi Books

محبوب الہی بننے کا طریقہ

ہم نوٹ :

24 - 34
کمزوری نہ آئے، بس دس دفعہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہْ پڑھ کر سوجاؤ۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ اے خدا! ہمارے جسم وقلبِ ناتواں کو اس طرح چپٹالے کہ اگر ہم آپ کو بھولنا بھی چاہیں تو بھول نہ سکیں؎
بھلاتا ہوں پھربھی وہ یاد آ رہے  ہیں
بزرگوں نے لکھا ہے کہ جو تعلق مچھلی کو پانی سے ہے وہی اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کو اللہ سے ہے۔ اگر چھوٹی مچھلی سے کہا جائے کہ دریا میں بڑے بڑے گھڑیال اور مگرمچھ آئے ہوئے ہیں اور بڑی مچھلیاں بھی آئی ہوئی ہیں جو تم کو کھاجائیں گی، لہٰذا تم کچھ دن خشکی پر گزارلو، پانی سے ہٹ کر ہمارا ایک(Hut) ہے، ہمارے ہٹ میں آجاؤ۔تو مچھلی کہے گی اگر ہم پانی سے ہٹ جائیں گے، تو آپ کے ہٹ کو کیا کریں گے؟ ہم تو زندگی ہی سے ہٹ جائیں گے۔ اگر مچھلی سے کوئی کہے کہ پانی    کے ساتھ گستاخی نہ کرو،یہاں لیٹرین نہ بناؤ اور زیادہ ٹھنڈ میں مت پھرو،کہیں تم کو کھانسی نزلہ    نہ ہوجائے،تو مچھلی کہے گی:اے انٹرنیشنل بے وقوف! تم نے اپنی زندگی میں کبھی مچھلی کو کھانستے دیکھا ہے اور اپنے باپ داداؤں سے بھی پوچھ لو کہ کسی مچھلی کو کبھی کھانسی آئی ہے؟ کبھی شربتِ نزلہ زکام پلایا ہے اس کو۔ اب رہ گیا بڑی مچھلیاں چھوٹی کو نگل جائیں گی تو چاہے کچھ ہو، باہر تو موت یقینی ہے اور یہاں موت یقینی نہیں ہے، ممکن ہے نہ نگلیں، لیکن پانی کے باہر یقینی موت دیکھ کر ہم پانی سے نہیں نکلیں گی۔ اسی طرح اللہ کا دریائے قرب مومن کی حیات ہے اور دریائے قرب سے باہر گناہ میں یقینی موت ہے،اس لیے گناہ سے بچنے میں ساری زندگی بے کیف اور پریشان رہنا،یہ پریشانی ہماری حیات کا سبب ہے اور اللہ کی رحمت کے نزول کا سبب ہے اور گناہ کرنے سے سکون اور لذت یہ اللہ کی لعنت کا ذریعہ ہے، لہٰذا ہم گناہ کی لعنت نہیں لیں گے؎
نہ دیکھیں گے نہ دیکھیں گے انہیں ہرگز نہ دیکھیں  گے
کہ  جن  کو  دیکھنے  سے  رب  میرا  ناراض  ہوتا  ہے
گجراتی کے پاس گجراتی شیطان ہوتا ہے اور عرب کے پاس عرب شیطان۔ جس ملک کا انسان ہوتا ہے اسی ملک کا شیطان بھی ہوتا ہے، لہٰذا گجراتی سے کہتا ہے کہ دیکھو تمہارے اسٹور میں وہ لڑکی ہے تم کو بہت مجا (مزہ) آئے گا، ایک نظر دیکھ تو لو کہ اللہ نے کیا ڈیزائن بنایا ہے۔ ایک صاحب نے لکھا کہ میں حسینوں کو دیکھ کر اللہ کی معرفت حاصل کرتا ہوں کہ واہ رے اللہ! کیا شان ہے آپ کی! لہٰذا دنیا کے جتنے حسین ہیں یہ سب آئینۂ جمالِ خداوندی ہیں، ان کے آئینہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ تعالیٰ کی محبوبیت کا ایک راستہ 6 1
3 قبولِ توبہ کی شرائط 7 1
4 خوفِ شکستِ توبہ اور عزمِ شکستِ توبہ کا فرق 8 1
5 آیت شریفہ میں دو بار یُحِبُّ نازل ہونے کا راز 9 1
6 ایک مسئلۂسلوک کا استنباط 10 1
7 محبوبِ الٰہی بنانے والی دُعا 11 1
8 قرآن وحدیث کے ربط سے ایک علمِ عظیم 12 1
9 دُعائے وضو کی عاشقانہ حکمت 13 1
10 وضو کے وقت اہلُ اللہ کی خشیت 14 1
11 وَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ کے معنیٰ 15 1
12 عظمتِ شیخ کا حق 16 1
13 محبوبیت عنداللہ کے دوام کا طریقہ 17 1
14 استغفار اور توبہ کا فرق 18 1
15 لفظ تَوَّابِیْنْ کے نُزول کی حکمت 20 1
16 ولایتِ عامّہ اور ولایتِ خاصّہ 20 1
17 توبہ کی تین قسمیں 21 1
18 توبہ کی پہلی قسم 22 1
19 توبہ کی دوسری قسم 23 1
20 اہل اللہ کے کاموں میں آسانی کا راز 25 1
21 یُحِبُّھُمْ کی تقدیم کی وجہ 25 1
22 فضل کے ایک اور معنیٰ 26 1
23 اَلتَّحِیَّاتُ کے متعلق علومِ نافعہ 27 1
24 نُزولِ برکت کی علامت 28 1
25 اللہ کے نام کا بے مثل مزہ کون پاتا ہے؟ 30 1
26 توبہ کی تیسری قسم 31 1
Flag Counter