Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016

اكستان

28 - 66
آیا اور دوبارہ پھر تمام کے تمام اَنگور اُٹھا کر سائل کو دے دیے، تیسری مرتبہ آپ کی بیوی نے پھر اَنگوروں کے واسطے خادم کو پیسے دیے اور نہایت خوشامد کے ساتھ سائل سے کہا کہ آپ کی مہربانی ہوگی اَب کی مرتبہ آپ تشریف نہ لائیں کیونکہ میرے شوہر بیمار ہیں اور اُن کی طبیعت اَنگوروں کو بہت چاہ رہی ہے، تیسری مرتبہ وہ سائل نہ آیا تب اِبن عمر نے وہ اَنگور کھائے۔ اگر اِس دفعہ بھی سائل آجاتا تو اِبن عمر اِس بار بھی اَنگور نہ کھاتے۔ ( تفسیر اِبن کثیر جلد اَوّل تفسیر (  لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّحَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ) )
(٦)  یہی حضرت اِبن عمر رضی اللہ عنہ جب بیماری سے تندرست ہوئے تو اپنے شاگردوں سے مچھلی کے کباب کی فرمائش کی ،لوگ فورًا مچھلی بھون کر لے آئے جس وقت بھنی ہوئی مچھلی آپ کے سامنے رکھی گئی سائل نے دروازے پر آکر آواز دی'' اللہ کے واسطے جو کچھ ہو دے دو'' اِبن عمر نے نافع   سے فرمایا بجنسہ یہ ساری مچھلی سائل کو دے دو۔ غلام نے ساری مچھلی سائل کو دے دی، لوگوں عرض کیا یہ  تو آپ کی خواہش کی چیز تھی آپ نے کیوں تناول نہ فرمائی یہ ساری ہی خیرات کردی کچھ تو اپنے لیے رکھ لیتے، فرمایا کہ رب العالمین فرماتا ہے  (  لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّحَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ) یعنی تم نجات اور فلاح کو ہر گز نہیں حاصل کر سکتے جب تک اپنے دل کی پیاری اور چاہتی ہوئی چیزوں کو خدا کے واسطے خرچ نہ کرو گے۔ اِبن عمر نے کہا اے لو گو  !  سب سے زیادہ میرے دل کی چاہتی چیز یہی مچھلی تھی جو میں نے خدا کے راستہ میں خرچ کردی۔ (تفسیر اِبن ِ کثیر جلد اَوّل  و  حلیة الاولیاء ج ١) 
(٧)  مدینہ منورہ میں ایک دفعہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کا تجارتی منافع تقریبًا تین سو اُونٹوں پر لد کر آیا تو تمام مدینہ میںاِس کا شور ہو گیا،جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اِس بات  کا علم ہواتوآپ نے فرمایا کہ حضور  ۖ  نے عبد الرحمن عوف رضی اللہ عنہ کے بارے میں سچ فرمایا تھا کسی طرح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ بات حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے کان میں بھی پہنچ گئی اُسی وقت دوڑتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کرنے لگے اُم المومنین  !  فرمائیے حضور  ۖ نے میری بابت کیا اِرشاد فرمایا تھا  ؟  حضرت عائشہ نے فرمایا کہ رسول اللہ  ۖنے فرمایا تھا میرے سب صحابہ جنت میں داخل ہو جائیں اور عبد الرحمن بن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 آخرت کی پیشی اور سوالات 6 4
6 دُوسرا سوال 7 4
7 تیسرا سوال یہ ہو گا کہ ''مال'' کہاں سے حاصل کیا ؟ 7 4
8 چو تھا سوال یہ ہوگا کہ ''کہاں'' خرچ کیا 7 4
9 پانچواں سوال'' علم'' کے بارے میں 7 4
10 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 9 1
11 توسیع بیت المال : 9 10
12 ماخذ : 10 10
13 وفیات 18 1
14 ذکراللہ اور وصول اِلی اللہ کی صورتیں 19 1
15 دواہم چیزیں : 20 14
16 متقدمین کا طریقہ : 20 14
17 متاخرین کا طریقہ : 20 14
18 صحابہ نے چلہ کشی کیوں نہ کی ؟ 21 14
19 سلوک و تصوف : 21 14
20 اِجازت کب دینی چاہیے : 22 14
21 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 23 1
22 مال کی قربانی : 23 21
23 رمضان اور قرآن 32 1
24 کَانَ وَقَّافًاعِنْدَ کِتَابِ اللّٰہِ : 32 23
25 نماز میں قرآن دیکھ کرپڑھنا 39 1
26 (٣) نبی کریم ۖنے فرمایا : 41 25
27 ''نمازمیں قرآن دیکھ کرپڑھنا''اَقوالِ سلف کی نظرمیں : 44 25
28 اِمام اِبن حزم رحمة اللہ علیہ کافتوی : 50 25
29 علامہ اَلبانی رحمة اللہ علیہ کافتوی : 50 25
30 کتب ِ فقہ میں قرآن دیکھ کرنمازپڑھنے سے متعلق جزئیات : 51 25
31 بقیہ : رمضان اور قرآن 54 23
32 گلدستہ ٔ اَحادیث 55 1
33 روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھنا ہر قسم کی آفات سے بچاتا ہے : 55 32
34 ایک دُعا جس کا صبح و شام تین بار پڑھنا ہر مرض سے بچاتا ہے : 55 32
35 نتائج سالانہ اِمتحان دورہ حدیث شریف 57 1
36 تقریظ وتنقید 63 1
37 اَخبار الجامعہ 64 1
38 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter