ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016 |
اكستان |
|
فتح الرحمٰن ف بیان ہجر القرآنمیںشیخ اَلبانی کایہ فتوی نقل کیاہے : لا نری ذلک ، وما ذکرعن ذکوان حادثة عین لاعموم لہا ، وباباحة ذلک لائمة المساجد یود بہم الی ترک تعاہد القرآن والعنایة بحفظہ غیبا وہذا خلاف قولہ : تعاہدوا القرآن فوالذی نفسی بیدہ لہو اشد تفصیا من الابل فی عقلہا ، ومعلوم ان للوسائل حکم الغایات کقولہم مالا یقوم الواجب الا بہ فہو واجب ومایودی الی معصیة فہومعصیة.(فتح الرحمٰن ١٢٤ ، ١٢٥ ) ''ہم اِسے درست نہیںسمجھتے اوراُم المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے لیے سیّدناذکوان کی اِمامت کاجوواقعہ ذکرکیاجاتا ہے وہ ایک جزوی اورخصوصی واقعہ ہے، عمومی نہیںہے۔ اوراگر ائمہ مساجد کو اِس کی اِجازت دے دی جائے توقرآنِ کریم کاحفظ ومراجعہ اورحفاظتِ قرآن کی کوشش وغیرہ تمام اُموررفتہ رفتہ رُخصت ہوجائیں گے جبکہ یہ نبی کریم ۖ کے اِس اِرشادکے خلاف ہے:''قرآن کی نگہداشت کرو، اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میںمیری جان ہے،یقیناقرآن کریم رُخصت ہونے اورسینوںسے نکل جانے میں اُونٹ کے اپنے بندھن سے بھاگنے اوررُخصت ہوجانے سے زیادہ تیزہے۔اوریہ بھی معلوم ہے کہ وسائل کا حکم بھی غایات کے مثل ہے مثلاًعلماء کاقول ہے کہ جس چیز کے ذریعہ کسی واجب کی بقاء اورقیام ہووہ بھی واجب ہوجا تی ہے اورجوشے کسی معصیت کا ذریعہ ہووہ شے بھی معصیت اور گناہ ہوجاتی ہے۔'' کتب ِ فقہ میں قرآن دیکھ کرنمازپڑھنے سے متعلق جزئیات : غنیة شرح منیہ،اَلبحرالرائق،تبیین الحقائق،فتح القدیر،ردالمحتاراوربدائع الصنائع وغیرہ میں قرآن دیکھ کرنمازپڑھنے سے متعلق مختلف جزئیات ہیں جن کاخلاصہ پیش کیا جاتاہے : (١) قرآنِ مجیدہاتھ میںلے کرنمازپڑھی جارہی ہواوراِمام حافظ قرآن بھی نہ ہو تواِمام اور