ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016 |
اكستان |
|
''ملک اللہ کا ہے، اِنسان اللہ کے ہیں، مال اللہ کا ہے، یہ اُونٹ اللہ کے ہیں (جن کے لیے یہ چراگاہ بنائی گئی ہے) وہ مال جہاد فی سبیل اللہ کے لیے ہے جواِن پر لادا جاتا ہے، اگر یہ مال نہ ہوتااور اِس کو لادنے کے لیے اُونٹوں کی ضرورت نہ ہوتی تو خدا کی قسم میں کسی کی ایک مربع بالشت زمین بھی ضبط نہ کرتا۔'' وہاں سب کچھ اللہ کے لیے تھا ، یہاں سب کچھ پیٹ کے لیے۔ (معاذ اللہ !) دُوسرا فرق یہ ہے کہ دورِ حاضر میں تیل اور پٹرول وغیرہ نے وہ اہمیت حاصل کر لی جو اُس زمانے میں اُونٹ گھوڑے اور گھاس کو حاصل تھی۔ جہاد فی سبیل اللہ کے لیے اُس وقت زمینوں کو بیت المال کے تصرف میں لے کر'' حِمٰی ''بنایا گیا، اب کانوں اور چشموں اور دیگر جنگی ضرورتوں کی چیزوں کو بیت المال کے تصرف میں لیا جا سکتا ہے اور قومی مِلک بنایا جا سکتا ہے۔ (واللہ اعلم با لصواب) وفیات ٣مئی کو حضرت مولانا سیّد رشید میاں صاحب کے برادرِ نسبتی حافظ سیّد محمد عامر صاحب بوجہ ہارٹ اٹیک دہلی میں وفات پاگئے۔ ٣مئی کو جناب حاجی فرمان صاحب طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ جامعہ مدنیہ جدید اور خانقاہِ حامدیہ میں مرحومین کے لیے اِیصالِ ثواب اور دُعائے مغفرت کرائی گئی اللہ تعالیٰ قبول فرمائے ، آمین۔ اہلِ اِدارہ جملہ پسماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔