ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016 |
اكستان |
|
رمضان اور قرآن ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) ''رمضان'' قرآنِ کریم کی بہار کا مہینہ ہے اِس مہینہ میں ہر جگہ قرآن کی رونق نظر آتی ہے ہر جگہ قرآن کا چر چہ ہوتا ہے ہر جگہ قرآن پڑھنے پڑھانے اور سننے سنانے کا سلسلہ ہوتا ہے اِس مناسبت سے ہم اِس بار اُس سلسلے کو جوڑنے کی کوشش کریں گے جو کئی سالوں سے منقطع ہو چکا تھا۔ کَانَ وَقَّافًاعِنْدَ کِتَابِ اللّٰہِ : مذکورہ عنوان ایک بڑی حدیث کا ٹکڑا ہے جس کا تعلق فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی ذات ِ اقدس سے ہے، اِس کا مطلب یہ ہے کہ ''فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کتاب اللہ کے (اَحکام کے) سامنے سب سے زیادہ گردن ڈال دینے والے تھے۔'' اِس حقیقت کا اِظہار اُن واقعات سے ہوتا ہے جو آپ کی زندگی میں آپ کے دورِ خلافت میں پیش آئے، چند واقعات نذرِ قارئین کیے جاتے ہیں : ''حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں عیینہ بن حصن مدینہ طیبہ آیا اور اپنے بھتیجے حر بن قیس (رضی اللہ عنہ) کا مہمان ہوا، حضرت حر بن قیس اُن اہلِ علم حضرات میں سے تھے جو حضرت فاروقِ اعظم کی مجلس ِ مشاورت میں شریک ہو ا کرتے تھے۔ فاروقِ اعظم کا معمول تھا کہ آپ اپنی مجلسِ مشاورت میں اہلِ علم حضرات ہی کو شریک کیا کرتے تھے خواہ وہ بوڑھے ہوں یا جوان، عیینہ نے اپنے بھتیجے حر بن قیس سے کہا کہ تم اَمیر المومنین کے مقرب ہو میرے لیے اُن سے ملاقات کا کوئی وقت لے لو، حر بن قیس بولے ٹھیک ہے میں ضرور کوئی وقت لے لوں گا، حضرت اِبن عباس فرماتے ہیں کہ حر بن قیس نے حضرت فاروقِ اعظم سے