ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015 |
اكستان |
|
''تیرا رب کر سکتا ہے تو اُتارے ہم پر خوان بھرا ہوا آسمان سے۔'' آپ نے تعجبانہ اَنداز میں اُن سے کہا : ( اِتَّقُوا اللّٰہَ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ) (سُورة المائدہ : ١١٢) ''ڈرو اللہ سے اگر ہو تم اِیمان والے۔'' تم آسمان سے کھانا ملنے اور دستر خوان کا مطالبہ نہ کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم آزمائش میں مبتلا کر دیے جاؤ، کیا تمہارے لیے وہ معجزات کافی نہیں ہیں جو اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھ سے جاری کیے ہیں اور جنہیں تم دیکھ چکے ہو ؟ حواریوں نے جواب دیا ہم اللہ تعالیٰ پر بھی اِیمان رکھتے ہیں اور آپ کی شریعت کی بھی تصدیق کرتے ہیں لیکن ہم یہ چاہتے ہیں کہ اُس دستر خوان سے کھانا کھائیں تاکہ ہمارے دلوں کو اِطمینان ہو اورہمارے یقین میں اِضافہ ہو، چنانچہ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے اپنے پر ور دگار سے دسترخوان کے اُترنے کی درخواست کی۔ ( اَللّٰھُمَّ رَبَّنَآ اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَآئِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَاٰیَةً مِّنْکَ ج وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَیْرُالرَّازِقِیْنَ) (سُورة المائدہ : ١١٤) ''اے اللہ ! رب ہمارے ! اُتار ہم پر خوان بھرا ہوا آسمان سے کہ وہ دِن عید رہے ہمارے پہلوں اور پچھلوں کے واسطے،اور نشانی ہوتیری طرف سے،اور روزی دے ہم کو اور تو ہی سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔'' اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی دُعا قبول فرمائی اور کھانے پینے کی عمدہ اور لذیذ اَشیاء سے آراستہ دستر خوان اُتار دیا جس سے اُنہوں نے کھایا اور پیا اور اللہ تعالیٰ کے اِنعامات کا شکریہ اَدا کیا، جب اِس دستر خوان اُترنے کی اِطلاع اور لوگوں کو ہوئی تو بہت سے لوگ اللہ پر اِیمان لے آئے اور اُنہوں نے آپ کے نبی ہونے کی تصدیق بھی کی۔