ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
( فَاِذَا قَضَیْتُمُ الصَّلٰوةَ فَاذْکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوْدًا وَّعَلٰی جُنُوْبِکُمْ ) ١ ''اور جب تم پڑھ چکو نماز، تو یاد کرو اللہ کوکھڑے اور بیٹھے اور لیٹے۔'' حتی کہ جو لوگ راہِ خدا میں جہادکے لیے نکلے ہوئے ہوں اُنہیں بھی تاکید کے ساتھ حکم ہے کہ وہ اللہ کی یاد سے غافل نہ ہوں بلکہ کثرت سے اُس کا ذکر کریں، سورۂ اَنفال میں اِرشادِ خدا وندی ہے : ( یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ) ٢ ''اے ایمان والو ! جب تمہارا مقابلہ ہو کسی فوج سے تو مضبوطی سے جم جاؤ اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم کامیاب و بامراد ہو جاؤ۔'' اِس آیت سے بھی معلوم ہوا اور اُوپر سورۂ جمعہ کی جو آیت نقل ہو چکی ہے (وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ ) اُس سے بھی معلوم ہوا کہ اِیمان والوں کی فلاح و کامیابی میں ذکر اللہ کی کثرت کو خاص دخل ہے اور سورۂ منافقون کی جو آیت اُوپر نقل ہوئی اِس سے یہ بھی معلوم ہو چکا ہے کہ اللہ کے ذکر سے غافل رہنے والے نامراد اور خسارے میں رہنے والے ہیں۔ اور سورۂ رعد کی ایک آیت میں اللہ کے ذکر کی ایک خاصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ اِس سے چین اور اِطمینان حاصل ہوتا ہے، اِرشاد ہے : ( اَلَا بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ)(سُورة الرعد : ٢٨ ) '' یاد رکھو ! اللہ کے ذکر ہی سے چین پاتے ہیں دِل (یعنی اِیمان والی رُوحیں) ۔'' قرآنِ مجید کی اِن آیتوں کے بعد رسول اللہ ۖ کی چند حدیثیں بھی سن لیجیے، ایک حدیث میں ہے : ''رسول اللہ ۖ سے دریافت کیا گیا کہ قیامت کے دِن کون لوگ اللہ کے بندوں میں زیادہ سے زیادہ اُونچے درجوں پر ہوںگے ؟ آپ نے اِرشاد فرمایا اللہ کا ذکر کرنے والے خواہ مرد ہوں یا عورتیں۔ '' ١ سُورة النساء : ١٠٣ ٢ سُورة الانفال : ٤٥