ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2015 |
اكستان |
|
میں ہوتی ہے۔ جو شخص شب قدر میں مذکورہ بالا کیفیت حاصل کر لے تو رسول اللہ ۖ نے اُس کو مندرجہ ذیل دُعا کی تلقین فرمائی ہے۔ اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ عَفُوّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ اے اللہ ! تو آمرز گار ہے، معافی تجھ کو پسند ہے پس مجھ کو معاف فرما ( دس باتوں کی وصیت ) حضرت معاذ بن جبل نے بیان فرمایا کہ حضورِ اَقدس ۖ نے مجھے دس باتوں کی وصیت فرمائی (١) اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنا اگرچہ تجھے قتل کردیا جائے اور تجھے جلادیا جائے ۔ (٢) اور اپنے ماں باپ کی نافرمانی ہر گز نہ کرنا اگرچہ تجھے حکم دیں کہ اپنے گھر والوں کو اور مال و دولت کو چھوڑ کر نکل جاؤ۔ (٣) فرض نماز قصدًا نہ چھوڑ کیونکہ جس نے قصدًا فرض نماز چھوڑ دی اُس سے اللہ کا ذمہ بری ہو گیا۔ (٤) شراب ہر گز مت پی کیونکہ وہ ہر بے حیائی کی جڑ ہے۔ (٥) گناہ سے بچ کیونکہ گناہ کی وجہ سے اللہ کی ناراضگی نازل ہوجاتی ہے۔ (٦) میدانِ جہاد سے مت بھاگ اگرچہ (دُوسرے) لوگ (تیرے ساتھی) ہلاک ہو جائیں (٧) جب لوگوں میں (وبائی ) موت پھیل جائے اور تو وہاں موجود ہو تو وہاں جم کر رہنا (اُس جگہ کو چھوڑ کرمت جانا) ۔ (٨) اور جن کا خرچہ تجھ پر لازم ہے (بیوی بچے وغیرہ) اُن پر اپنا اچھا مال خرچ کرنا۔ (٩) اور اُن کو اَدب سکھانے کے پیش ِ نظر اُن سے اپنی لاٹھی ہٹا کر مت رکھنا۔ (١٠) اور اُن کو اللہ (کے اَحکام و قوانین) کے بارے میں ڈراتے رہنا۔ (مشکوة المصابیح کتاب الایمان رقم الحدیث ٦١ )