Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2015

اكستان

21 - 65
 مطلب یہ ہے کہ ہمارے ہاں مذہب میں اِستفادے اور فیض کے لیے'' اَدب'' ضروری ہے، اگر اَساتذہ کا اِحترام نہیں ہوگا تو آگے فیض نہیں چلے گا وہ رُک جائے گا۔تو اَبو زُر عہ ٔرازی رحمة اللہ علیہ کے جو شاگرد تھے اُنہوں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اُن کے سامنے کلمہ پڑھنا شروع کریں تاکہ وہ بھی پڑھیں ،اِرادہ کیا کہ ایسے کرنا چاہیے یہ آخرت کی بات ہے حسنِ خاتمہ کی اِیمان کی اور پھر یہی ہوا کہ اُستاد کا رُعب غالب رہا وہ نہیں پڑھ سکے ورنہ اِرد گرد بیٹھے تھے کلمہ پڑھتے رہتے ایسے کہ اُن کے کان میں آواز چلی جائے ،جو لب ِ دم ہے اُس کے کان میں آواز چلی جائے وہ خود ہی پڑھ لے گا، یہ کہنا تو  منع ہے کہ ''پڑھو'' کیونکہ اگر خدا نخواستہ اُس کی زبان سے'' نہ''  نکل جائے تو چاہے اُس نے'' نہ'' کسی بھی مطلب سے کہا ہو لوگ یہ سمجھیں گے کہ کلمہ کا اِنکار کیا ہے اور اُس پر کیا کیفیت گزر رہی ہے اُس کا پتہ نہیں، تو اِس واسطے وہ منع کیا گیا ہے، طریقہ بس یہی بتایا گیا ہے کہ آپ پڑھتے رہیں وہ بھی پڑھنے لگے گا  اگر سَکَت ہے زبان سے پڑھ لے گا ، سَکَت نہیں ہے تو دِل میں پڑھ لے گا۔تو اِن لوگوں نے ایک اور طریقہ اِیجاد کیا وہ یہ کہ ایک حدیث پڑھنی شروع کی جس حدیث میں یہ آتا ہے کہ  مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّةَ  جس کی زبان سے آخری کلمات ''لا اِلہ اِلا اللہ'' کے نکلیں وہ جنت میں جائیگا  تو اِنہوں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ حَدَّثَنِیْ فُلَان عَنْ فُلَانٍ  یعنی جیسے سند ہوتی ہے حدیث کی کہ فلاں نے مجھے اُنہیں فلاں نے اُنہیں فلاں نے یہ سنایا اور ایک جگہ جا کر رُک گئے تواِن اَبو زُرعۂ رازی نے اِس سے آگے خود ساری حدیث  مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّةَ یہاں تک پڑھی اور پڑھتے ہی وفات ہوگئی۔
 تو اللہ تعالیٰ نے یہاں فرمایا ہے (یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَةِ)دُنیا میں بھی اور آخرت میں بھی یعنی خدا کی جانب سے مدد ہوگی  نَزَلَ فِیْ عَذَابِ الْقَبْرِ اِس آیت کا شانِ نزول جوہے وہ یہی ہے اور  مَنْ رَبُّکَ  یہ سوال ہوگا تیرا رب کون ہے  ؟  جواب میں وہ یہی کہے گا کہ'' اللہ'' ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 15 1
5 ''نظریہ اِرتقائ'' ایک غلط مفروضہ : 16 4
6 دیگر مخلوقات میں جنت دوزخ نہیں بلکہ صرف اِنصاف ہوگا : 17 4
7 دُنیا و آخرت کی ثابت قدمی ! ''تلقین''کا طریقہ : 18 4
8 صحابہ پوری اُمت کے اُستاد ہیں ،اَساتذہ کی تعظیم نہ کرنے کا وبال : 19 4
9 اہلِ تشیع کا قرآن اور صحابہ کے بارے میں عقیدہ ،مولانا لکھنوی کا چیلنج : 20 4
10 اِجمالی اِیمان نجات کے لیے کافی ہے : 22 4
11 ''نیچری ''عقائد و حقائق کے منکر ہیں : 23 4
12 فلسفہ ٔ رمضان : 27 34
13 فلسفہ ٔ رمضان : 27 16
14 فضائلِ رمضان شریف : 29 13
16 فضائلِ رمضان شریف : 29 34
17 شب ِقدر : 32 16
19 آفتاب ِنبوت سے اِستفادہ کے مراتب : 34 35
21 درجۂ صحابیت : 34 35
22 صحابیت بالا تراَز تنقید : 36 35
23 مسائلِ زکٰوة 39 1
24 صدقۂ فطر 45 34
25 اِسلام کیا ہے ؟ 46 1
26 تیرہواں سبق : دین کی کوشش اور نصرت و حمایت 46 25
27 قصص القرآن للاطفال 49 1
28 ( دو باغوں والے کا قصہ ) 49 27
29 بقیہ : مسائلِ زکوة 51 23
30 چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت 56 1
31 علماء اور عوام کے د رمیان ربط و تعلق وقت کی اہم ضرورت 57 1
32 اَخبار الجامعہ 63 1
33 وفیات 64 1
34 رمضان شریف ، شب ِ قدر ، اِعتکاف 24 1
35 صحابیت 34 1
36 نتائج سالانہ اِمتحان دورہ حدیث شریف 52 1
Flag Counter