ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
جنازہ کی نماز یونیورسٹی گراؤنڈ لاہور میں اَدا کی گئی، اِمامت کے فرائض خواجہ خواجگان حضرت مولانا خان محمد صاحب رحمة اللہ علیہ نے اَدا کیے جس میں علماء و مشائخ کے علاوہ بے شمار عقیدت مند حضرات نے بھی شرکت کی، تدفین قبرستان میانی صاحب لاہور میں احاطۂ حضرت طاہر بندگی میں عمل میں آئی۔ حضرت نے اپنے پیچھے پانچ صاحبزادے اور نو صاحبزادیاں چھوڑیں، بڑے دونوں صاحبزادے حضرت مولانا سیّد رشید میاں صاحب اور حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب اپنے والد گرامی ہی سے بیعت تھے، حضرت کے اِنتقال کے بعد حضرت کے خلیفہ اَجل حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نے آپ کو اِجازت و خلافت سے سر فراز فرمایا، حضرت کے بڑے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد رشیدمیاں صاحب جامعہ مدنیہ قدیم کریم پارک لاہورکے مہتمم ہیں اور دُوسرے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکے مہتمم ہیں، ماشاء اللہ دونوں صاحبزادے حضرت کے لگائے ہوئے گلشنوں کی دِن و رات خدمت کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے،آمین۔ تیسرے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد وحید میاں صاحب فراغت کے بعد ہی ہندوستان میں مقیم ہوگئے تھے ۔ چوتھے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد مسعود میاں صاحب جامعہ مدنیہ قدیم میں تدریس کی خدمات سر اَنجام دے رہے ہیں ۔ سب سے چھوٹے صاحبزادے حافظ سیّد مقصود میاں صاحب (مرحوم) دورانِ طالبعلمی ہی میں ١٩٩٥ء میں جامعہ کی مسجد میں تراویح میں قرآن کریم سناتے ہوئے بوجہ برین ہیمرج اِنتقال فرما گئے تھے۔ اللہ رب العزت حضرت کے لگائے ہوئے گلشنوں کی حفاظت فرمائے، اُن کو دِن دُگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے اور حضرتکے صاحبزادوں سے دین کی مزید خدمت لے کر قبول فرمائے، آمین۔ وَمَا عَلَیْنَا اِلَّا الْبَلَاغْ ض ض ض