ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
پھر جب سورج کو دیکھا کہ ابھی غروب نہیں ہوا تو اِضافہ فرمایا : (اَوْ بَعْضَ یَوْمٍ)(سُورة البقرہ : ٢٥٩) ''یا ایک دِن کا کچھ حصہ۔'' فرشتے نے آپ سے کہا کہ : (بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ)(سُورة البقرہ : ٢٥٩) ''یقینا آپ کو اِس جگہ سو سال گزر چکے ہیں۔'' اللہ نے آپ کو سو سال کے لیے موت دی اور پھر آپ کو زندہ کیا تاکہ آپ دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ اِنسانوں اور دیگر مخلوقات کو کس طرح موت دیتے ہیں اور کس طرح اُنہیں دوبارہ زندہ کرتے ہیں ؟ پھر فرشتے نے آپ کو کھانے کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے کہا : (فَانْظُرْ الٰی طَعَامِکَ وَشَرَابِکَ لَمْ یَتَسَنَّہْ)(سُورة البقرہ : ٢٥٩) ''پھر دیکھ تو اپنا کھانا اور پینا سڑ نہیں گیا۔ '' چنانچہ حضرت عزیر علیہ السلام نے اپنے سامنے پڑے پیالے کو دیکھا تو اُس میں اُسی طرح اَنگور کا رس پڑا ہوا دیکھا جیسے آپ نے رکھا تھا، اِسی طرح آپ نے روٹی دیکھی جو آپ نے توڑ کر اُس میں ڈالی تھی تاکہ نرم ہوجائے وہ بھی ویسے ہی تھی، وہ خراب نہیں ہوئی تھی۔ فرشتے نے محسوس کیا کہ آپ اُن کی بات کی تصدیق نہیں کر رہے تو اُس نے گدھے کی طرف اِشارہ کر کے کہا : (وَانْظُرْ الٰی حِمَارِکَ)(سُورة البقرہ : ٢٥٩) ''اور دیکھ تو اپنے گدھے کی طرف۔'' حضرت عزیر علیہ السلام نے اُس جگہ نگاہ دوڑائی جہاں گدھا کھڑا تھا تو آپ کو اُس کی بکھری ہوئی بوسیدہ ہڈیوں کا ڈھیر نظر آیا۔ فرشتے نے آپ سے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ آپ اِس بات کا مشاہدہ کریں کہ اللہ تعالیٰ کیسے مُردوں کو زندہ کرتا ہے۔ تو دیکھئے ! فرشتے نے اللہ کے حکم سے گدھے کی