ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٩ قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ ) ایک رات بادشاہ نے خواب دیکھا کہ سات کمزور دُبلی پتلی گائیں سات موٹی تازی گائیوں کو کھا رہی ہیں اور اُس نے سات خشک بالیاں اور سات دانوں سے بھری بالیاں دیکھیں۔ یہ دیکھ کر بادشاہ خوفزدہ ہو گیا اور اُس نے اَراکین ِ سلطنت کو بلایا اور اُن سے اپنے خواب کی تعبیر دریافت کی جب سبھی تعبیر دینے سے عاجز ہوگئے تو کہنے لگے یہ خواب تو دِل میں پیدا ہونے والے خیالات کا مظہر ہے اِس کی کوئی تعبیر نہیں۔ ساقی نے جب اِس خواب کو سنا تو اِسے حضرت یوسف علیہ السلام یاد آگئے کہ وہ کیسی بصیرت اور دانائی سے خواب کی درست تعبیر بتاتے ہیں چنانچہ اُس نے بادشاہ سے اِجازت طلب کی کہ آپ سے جا کر خواب کی تعبیر پوچھے، ساقی نے جیل جا کر بادشاہ کا خواب سنایا اور تعبیر دریافت کی۔ ( یُوْسُفُ اَیُّھَا الصِّدِیْقُ اَفْتِنَا فِیْ سَبْعِ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ یَأْکُلُھُنَّ سَبْع عِجَاف وَسَبْعِ سُنْبُلَاتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ یٰبِسٰتٍ لَعَلِّیْ اَرْجِعُ اِلَی النَّاسِ لَعَلَّھُمْ یَعْلَمُوْنَ ) ١ ''اے یوسف، اے سچے ! تعبیر دے ہم کو اِس خواب کی کہ سات گائیوں موٹی اُن کو کھائیں دُبلی گائیں، اور سات بالیاں ہری اور دُوسری سوکھی، تاکہ میں لوگوں کو جاکر بتاؤں شاید اُن کو معلوم ہو۔'' ١ سُورۂ یوسف : ٤٦