ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
ایک روز بادشاہ نے وزیرسے اِس کا ذکر کیا کہ ہماری بلی بڑی تعلیم ِ یافتہ ہے حکم کے مطابق کام کرتی ہے، وزیر نے عرض کیا کہ حضور اِمتحان بھی لے لیا ہے ؟ بادشاہ نے کہا کہ اِمتحان ہی کیا تھا، روزانہ ایسا ہی ہوتا ہے ،وزیر نے عرض کیا کہ آج حضور اِس کا اِمتحان کرلیا جائے، وزیر نے ایک چوہا پکڑوایا اور جب شب کو بلی کے سر پر چراغ رکھا گیا اُس کے سامنے چوہا چھوڑ دیا اُسی وقت بلی چراغ پھینک کر چوہے کے پیچھے دوڑ پڑی، بادشاہ کو بڑی شرمندگی ہوئی۔ '' ١ بقیہ : فرقہ واریت کیا ہے خلاصہ یہ کہ علمائِ حق نہ فرقہ واریت پیدا کرتے ہیں نہ پھیلاتے ہیں اور نہ بڑھاتے ہیں بلکہ وہ فرقہ واریت کو مٹانے کی کوشش کرتے ہیں اِس لیے علمائِ حق کے بارے میں فرقہ واریت کا پروپیگنڈہ کرنا اور فرقہ واریت کے حوالہ سے اِن کو بدنام کرنا عدل و اِنصاف کے خلاف ہے نیز فرقہ واریت کے کرداروں اور ذمہ داروں کو آزاد رکھنا اور اِس کے برعکس اِتحاد او ر دعوت ِاِتحاد کے علم برداروں (علما ء حق ) کو ہتھکڑیاں پہنا کر پابند ِسلاسل کرکے اُن کو جیل کی تنگ و تاریک کال کوٹھڑیوں میں بند کرنا اور اُن پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑنا، اِس کی مثال تو ایسے ہے جیسے کوئی آدمی پتھروں کو باندھ دے اور کتوں کو چھوڑ دے، پہرے داروں کو بند کردے اورچوروں کو آزاد کردے۔(جاری ہے) ١ الافاضات ِیومیہ مشمولہ ملفوظات حکیم الامت ج ٧ ص ٨٧