ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
حاصلِ مطالعہ ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) عقل کے بغیر تعلیم کافی نہیں : حکیم الامت حضرت مولانا اَشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں : ''جب گھر کی عقل اِنسان میں نہ ہو تو نری تعلیم سے کام نہیں چلتا اور اِس حکایت کا مصداق ہوجاتا ہے کہ کسی آقا نے کسی ملازم کو رکھا، اُس نے کہا کہ مجھ کو اُن کاموں کی جو مجھ سے لیے جاویں گے فہرست بنا کر دے دی جاوے، آقا نے فہرست بنا کر دے دی، ایک روز آقا گھوڑے پر سوار ہو کر کہیں سفر میں چلے، یہ ملازم پیدل ہمراہ ہوا، ایک جگہ کسی مقام پر آقا کے کندھے سے دو شالہ کھسک کر گر گیا تو اُن ملازم صاحب نے وہ فہرست نکال کر دیکھی اُس میں کسی چیز کے گرنے کے بعد اُٹھالینے کو نہیں لکھا تھا، آپ نے وہ دو شالہ نہیں اُٹھایا، آقا نے منزلِ مقصود پر پہنچ کر دیکھا کہ دوشالہ نہیں ہے ،ملازم سے دریافت کیا کہ میاں دو شالہ کا کیا ہوا، کہا حضور وہ تو فلاں مقام پر آپ کے کندھے سے گر گیا تھا، پھر اُٹھایا کیوں نہیں ؟ فہرست سامنے رکھ دی کہ دیکھئے اِس میں کہیں نہیں لکھا کہ اَگر کوئی چیز گرے تو اُس کو اُٹھالیا جائے، آقا نے کہا وہ فہرست لاؤ یہ بھی لکھ دُوں، لکھ دیا کہ اگر کوئی چیز گر پڑے تو اُٹھا لی جائے، اَب جب دُوسری منزل پر پہنچے تو ملازم صاحب نے ایک گٹھڑی لاکر رکھ دی، آقا نے دریافت کیا کہ یہ کیا ہے ؟ کہا کہ حضور یہ گھوڑے کی لید ہے، یہ کیوں لائے ؟ کہا کہ حضور فہرست میں لکھا ہے جو چیز گرے اُس کو اُٹھالیا جاوے یہ لید گری میں نے اُٹھالیا۔ '' ( الاضافات الیومیہ مشمولہ ملفوظات حکیم الامت ج ٨ ص ٣٥٠ )