ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٩ اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) ساتواں سبق معاملات میں سچائی و اِیمانداری اور اَکلِ حلال و حقوق العباد کی اہمیت حرام مال کی نجاست اور نحوست : مال حاصل کرنے کے جن ناجائز اور حرام ذریعوں کا ذکر پہلے کیا گیا ہے اُن کے ذریعے جو مال بھی حاصل ہوگا وہ حرام اور ناپاک ہوگا اور جو شخص اِس کو اپنے کھانے پہننے میں اِستعمال کرے گا رسول اللہ ۖ کا اِرشاد ہے کہ اُس کی نمازیں قبول نہ ہوں گی، دُعائیں قبول نہ ہوں گی حتی کہ اَگر وہ اِس سے کوئی نیک کام کرے گا تو وہ بھی اللہ کے یہاں قبول نہ ہوگا اور آخرت میںوہ اللہ کی خاص رحمتوں سے محروم رہے گا۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ''جو شخص (کسی ناجائز طریقے سے) کوئی حرام مال حاصل کرے گا اور اُس سے صدقہ کرے گا تو اُس کا یہ صدقہ قبول نہ ہوگا اور اُس میں جو کچھ( اپنی ضرورتوں اور مصلحتوں میں) خرچ کرے گا اُس میں برکت نہ ہوگی۔ اور اگر اِس کو ترکہ میں چھوڑ کر مرے گا تو وہ اُس کے لیے جہنم کا توشہ ہوگا۔ یقین کرو کہ اللہ تعالیٰ بدی کو بدی سے نہیں مٹاتا (یعنی حرام مال کا صدقہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ نہیں بن سکتا) بلکہ بدی کو نیکی سے مٹاتا ہے ،کوئی ناپاکی دُوسری ناپاکی کو ختم کر کے اُس کو پاک نہیں کر سکتی۔ '' ایک دُوسری حدیث میں ہے رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ :