Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2014

اكستان

12 - 65
(وَلَوْ یُعَجِّلُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ الشَّرَّ اسْتِعْجَالَھُمْ بِالْخَیْرِ لَقُضِیَ اِلَیْھِمْ اَجَلُھُمْ )جو لوگ زبان سے کہتے ہیں اپنے مال یا اَولاد کے بارے میں، وہ زبان سے نکلنے والی بات اگر پوری ہوتی جائے تو پھر سب ختم ہوگیا ہوتا کب کا پھر تو کوئی بچتا ہی نا، تو ٹھیک ہے وہ جملے سخت بھی کہتے ہیں تنگ بھی کرتے ہیں برا بھی کہتے ہیں کوس بھی ڈالتے ہیں بعض دفعہ لیکن اللہ تعالیٰ اُن کے کلمات کواُن پر نافذ نہیں فرماتے ،لیکن اگر زیادہ دِل دُکھ جائے توکبھی کبھار ایسے بھی ہوجاتا ہے معاذ اللہ خدا پناہ میں رکھے کہ اگر کسی کو لگ جائے ماں یاباپ کی بد دُعا تو پھر اُس کا علاج کوئی بھی نہیں ہے۔ یہ تو ہوئی بات اُن تمام معاملات کی جو جواز کی حد میں ہیں۔
 اور ایک وہ حقوق ہیں کہ جو اِسلام سے متعلق ہیں اُن میں کیا ہے یعنی ایک کافر ماں جو ہے بیٹے کو اِجازت نہیں دیتی کہ مسلمان ہو۔ مسلمان ہوگا بھی تو برا بھلا کہے گی، ڈانٹ ڈپٹ کرے گی ،کوسے گی، پیٹے گی، سب کچھ کرے گی گو شفقت بھی رہے گی ساتھ بلکہ اُس کابرا کہنا ہی تعلق کی وجہ سے ہوگاتو اُس میں کیاحکم ہے  ؟  اُس میں یہ حکم نہیں ہے کہ اُن کی بات مان لیں (  اِنْ جَاھَدَاکَ عَلٰی اَنْ تُشْرِکَ بِیْ مَا لَیْسَ لَکَ بِہ عِلْم ) اگر یہ ماں باپ کوشش کریںکہ شرک پر آجاؤ معاذ اللہ کفر پر آجاؤ (  فَلَا تُطِعْھُمَا) تو اُن کی اِطاعت نہ کرو( وَصَاحِبْھُمَا فِی الدُّنْیَا مَعْرُوْفًا) ہاںدُنیا میں اُ ن کے ساتھ زندگی اچھی گزارو ،دُنیاوی معاملات کا جہاں تک تعلق ہے اُس میں اُن کا پورا پورا خیال رکھو۔ 
دُنیا کی بات بھی دین بن جاتی ہے  :
اَب یہ دُنیا کی بات ''دین'' بن جائے بالکل سمجھ نہیںقبول کرتی اِس کو لیکن ہے ایسے ،یہی چیز اللہ نے بتائی ہے کہ ہے یہ دُنیا کی بات، ماں باپ سے تعلق رکھنا ،اُن کی بات پوری کرنا، اُن کی خواہش کا اِحترام کرنا بالکل دُنیا سے تعلق ہے اِس کا لیکن اِس میں ثواب ہے اور شریعت نے یہ بتلایا کہ مسلمان کا ہرعمل ثواب ہے ،ہر عمل عبادت ہے چاہے بالکل دُنیا ہو کیونکہ اُس میں جواز، عدمِ جواز ، اِن چیزوں کا وہ خیال رکھ رہا ہے تو وہ عبادت بنتا جا رہا ہے بظاہر دُنیاداری ہے بظاہر دُکانداری ہے لیکن وہ خیال رکھ رہا ہے کہ غلط نہ تول دُوں ،غلط نہ ناپ دُوں، خراب چیز نہ دے دُوں ، کوئی خریدار اچھے گمان سے آئے اور میں اُس سے کہوں یہ سودا اچھا ہے اور وہ سچ مچ خراب ہو یہ نہ ہونے پائے، اِس خیال سے نہیں کہ میری
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 10 1
5 دین کے ساتھ دُنیا کی تعلیم بھی : 11 4
6 ماں باپ کی بد دُعا کا کوئی توڑ نہیں ہے : 11 4
7 دُنیا کی بات بھی دین بن جاتی ہے : 12 4
8 ترکِ دُنیا کی تعلیم نہیں دی گئی : 13 4
9 ایک سبق آموز قصہ : 13 4
10 دیگر مذاہب میں یہ تفصیلات نہ تھیں کہ دُنیاوی کام میںبھی ثواب مِل سکتا ہے : 14 4
11 ماں باپ کے کہنے پر بیوی کو طلاق نہ دینی چاہیے : 15 4
12 تدبیر کیا اور کیسے کرے ؟ 15 4
13 والدین کی کفریہ حرکتیں ! 16 4
14 داڑھی کا اِنکار یا نفرت کفر ہے : 17 4
15 اِسلام کیا ہے ؟ 18 1
16 ساتواں سبق 18 15
17 معاملات میں سچائی و اِیمانداری اور اَکلِ حلال و حقوق العباد کی اہمیت 18 15
18 حرام مال کی نجاست اور نحوست : 18 15
19 .قصص القرآن للاطفال 20 1
20 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 20 19
21 .( حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ ) 20 19
22 سیرت خُلفا ئے راشد ین 27 1
23 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 27 22
24 حضرت عثمان کے بعض حالات و کرامات و چند کلمات : 27 22
25 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 29 1
26 کیا علماء فرقہ پرست ہیں : 29 25
27 اِن ہی مؤمنین کوخوشخبری دی : 31 25
28 اِسلامی معاشرت 36 1
29 نکاح کرتے وقت کن باتوں کا خیال رہے ؟ 36 28
30 عقد ِنکاح : 36 28
31 مہر : 36 28
32 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 39 1
33 فضائل سورۂ اِخلاص 39 32
34 دو سال کے گناہ معاف : 39 32
35 ڈیجیٹل تصویر 41 1
36 دارُالعلوم دیوبند کا مؤقف اور فتاویٰ 41 35
37 حاصلِ مطالعہ 55 1
38 عقل کے بغیر تعلیم کافی نہیں : 55 37
39 فطرت نہیں بدلتی : 56 37
40 بقیہ : فرقہ واریت کیا ہے 58 25
41 اَسمائِ گرامی طلباء شریک دورۂ حدیث شریف ١٤٣٥ھ/٢٠١٤ئ 59 1
42 اَخبار الجامعہ 63 1
43 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک : 63 42
Flag Counter