Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

75 - 465
 (١٥٢٩) والنکاح الموقت باطل )  ١ مثل ان یتزوج امرأة بشہادة شاہدین عشرة ایام   ٢ وقال زفر ہو صحیح لازم لان النکاح لا یبطل بالشروط الفاسدة ٣ ولنا انہ اتی بمعنی المتعة والعبرة فی العقود للمعانی ٤ ولافرق بین ما اذا طالت مدة التاقیت اوقصرت لان التاقیت ہو المعین لجہة المتعة وقد وجد 

فکل فرج سواھما فھو حرام ۔ ( ترمذی شریف ، باب ما جاء فی تحریم نکاح المتعة ، ص ٢٧٢، نمبر ١١٢٢) اس حدیث میں ہے کہ پہلے جائز تھا بعد میں منسوخ ہو گیا  
ترجمہ : (١٥٢٩)   نکاح موقت باطل ہے ۔  
ترجمہ :    ١  مثلا یہ کہ ایک عورت سے دو گواہوں کے سامنے دس دن کے لئے نکاح کرے ۔ 
 تشریح :   نکاح متعہ اور نکاح مؤقت میں دو فرق ہیں ]١[ پہلا یہ کہ نکاح موقت میں لفظ تزویج مذکور ہو تا ہے ، اور نکاح متعہ میں اتمتع کا لفظ مذکور ہو تا ہے ]٢[ اور دوسرا یہ کہ نکاح موقت میںدو آدمی کی گواہی ہو تی ہے اور نکاح متعہ میں گواہی نہیں ہو تی ۔ نکاح متعہ کی صورت یہ ہو تی ہے کہ دو گواہوں کے سامنے نکاح کرے ، لیکن کچھ مدت کے لئے کرے ، چاہے مدت لمبی ہو یا مختصر ہو ، یہ نکاح باطل ہے ۔ 
وجہ :   اس کی وجہ یہ ہے کہ نکاح مؤقت نکاح متعہ کے معنی میں ہے ، اور نکاح متعہ کے لئے کئی حدیثیں گزریں کہ وہ منسوخ ہے ۔ 
ترجمہ :  ٢  امام زفر  نے فر مایا کہ وہ صحیح ہے اور لازم ہے اس لئے کہ نکاح شروط فاسدہ سے فاسد نہیںہو تا ۔ 
تشریح :  امام زفر  کے یہاں بھی نکاح موقت باطل ہے ، البتہ نکاح موقت کر نے سے انکے یہاں نکاح موبد ہو جائے گا ، اور ہمیشہ کے لئے نکاح ہو جائے گا ،انکی دلیل یہ ہے کہ نکاح شرط فاسد سے فاسد نہیں ہو تا اور چند دن کے لئے نکاح کر نا گویا کہ چند دن کی شرط لگا نا ہے اس لئے شرط ختم ہو جائے گی اور ہمیشہ کا نکاح باقی رہے گا ۔
ترجمہ :  ٣  ہماری دلیل یہ ہے کہ نکاح مؤقت نکاح متعہ کے معنی میں ہے اور عقد میں اعتبار معانی کا ہے ۔ 
تشریح :   ہماری دلیل یہ ہے کہ نکاح موقت نکاح متعہ کے معنی میں ہے ، اس لئے کہ نکاح موقت کے لئے جو الفاظ استعمال کیا جا تا ہے اس سے نکاح متعہ کا مفہوم ہو تا ہے اور نکاح متعہ باطل ہے اس لئے نکاح موقت بھی باطل ہو گا ، کیونکہ عقد میں معانی کا اعتبار ہے ۔ 
ترجمہ : ٤  اور کوئی فرق نہیں ہے کہ تعین کی مدت لمبی ہو یا کم ہو اس لئے کہ وقت کا تعین ہی متعہ کی جہت کو متعین کر نے والا ہے ، اور یہ پا یا گیا ۔ 

Flag Counter