Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

276 - 465
(باب نکاح اھل الشرک)
(١٦٧٥)  واذا تزوج الکافر بغیر شہودا وفی عدة کافر وذلک فی دینہم جائزثم اسلما اقرّا علیہ )   
   ١  وہذا عند ابی حنیفة  ٢ وقال زفر النکاح فاسد فی الوجہین الاانہ لایتعرض لہم قبل الاسلام والمرافعةالی الحکام وقال ابویوسف ومحمد رحمہمااللہ فی الوجہ الاول کما قال ابوحنیفة وفی الوجہ الثانی کما قال زفر رحمہ اللہ 

(باب نکاح اھل الشرک)
ترجمہ:  (١٦٧٥)  اگر کافر نے بغیر گواہ کے نکاح کیا یا کافر کی عدت میں نکاح کیا اور یہ اس کے دین میں جائز ہو،پھر دونوں نے اسلام لایا تو دونوں کو نکاح پر بر قرار رکھا جائے گا۔
 ترجمہ:   ١  یہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ہے ۔   
تشریح:   کافر نے بغیر گواہ کے نکاح کیا اور یہ اس کے دین میں جائز ہو۔اسی طرح دوسرے کافر کی عدت گزار رہی تھی اسی حالت مین شادی کرلی اور یہ اس کے دین میں جائز ہو۔پھر دونوں مسلمان ہو جائے تو نکاح بر قراررکھا جائے گا توڑا نہیں جائے گا۔ 
وجہ:   (١) لاکھوں کافروں کی شادی ان کے دین کے مطابق ہوئی اور جب دونوں مسلمان ہوئے تو پہلے کسی طرح بھی شادی ہوئی ہو اس کو بر قرار رکھتے ہیں دوبارہ نکاح پڑھانے کی ضرورت نہیں پڑتی(٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے۔وقال وھب الاسدی قال اسلمت وعندی ثمان نسوة قال فذکرت ذلک للنبی ۖ فقال النبی ۖ اختر منھن اربعا (ابو داؤد شریف، باب فی من اسلم وعندہ نساء اکثر من اربع او اختان ص ٣١١ نمبر ٢٢٤١ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل یسلم وعندہ عشر نسوة ص ٢١٤ نمبر ١١٢٨) اس حدیث میں کفر کی حالت میں جو شادی ہوئی تھی اس کو برقرار رکھا۔اور چار عورتوں سے زیادہ کی شادی جو حرام تھی اس کو رد فرمایا۔جس سے معلوم ہوا کہ حالت کفر کی شادی بحال رکھی جائے گی (٣) اس اثر میں ہے ۔قلت لعطائ،ابلغک ان رسول اللہ ۖ ترک اھل الجاھلیة علی ما کانوا علیہ من نکاح او طلاق ؟ قال نعم (مصنف ابن ابی شیبة،٢١٩ فی الطلاق فی الشرک من راہ جائزا ،ج رابع، ص ١٨٣، نمبر ١٩٠٨٩)  اس اثر میں ہے کہ زمانہ جاہلیت کا نکاح بر قرار رکھا جائے گا ۔ 
ترجمہ: ٢  امام زفر  نے فر ما یا کہ نکاح دونوں صورتوں میںفاسد ہے ، لیکن اسلام لانے اور قاضی کی طرف لیجانے سے پہلے اس کو چھیڑا نہیں جائے گا ۔ اور امام ابو یوسف  اور امام محمد  پہلی شکل میں ایسے ہی فر ما تے ہیں جیسے کے امام ابو حنیفہ  فر ما تے ہیں ، اور دوسری شکل میں امام زفر  کی طرح فرماتے ہیں ۔ 
تشریح:   امام زفر  فر ما تے ہیں کہ بغیر گواہ کے نکاح کیا تب بھی نکاح فاسد ہو گا ، اور دوسرے کی عدت میں نکاح کیا تب بھی نکاح 

Flag Counter