Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

160 - 465
(١٥٨٨) ومن سمی مہرا عشرة فمازاد فعلیہ المسمی ان دخل بہا اومات عنہا ) 

( مہر فاطمی کیا ہے اس کی تفصیل )
گنجائش ہوتو مہر فاطمی مستحب ہے۔کیونکہ آپ کی ازواج مطہرات کا مہر بھی مہر فاطمی یعنی پانچ سو درہم تھا۔حدیث میں ہے ۔سألت عائشة زوج النبی ۖ کم کان صداق رسول اللہ ؟ قالت کان صداقہ لازواجہ ثنتی وشرة اوقیة و نشا،قالت اتدری ما النش؟ قال قلت لا،قالت نصف اوقیة فتلک خمس مائة درہم،فھذا صداق رسول اللہ لازواجہ(مسلم شریف ، باب الصداق وجواز کونہ تعلیم قرآن الخ ،ص ٤٥٧،نمبر ١٤٢٦ ٣٤٨٩ ابوداود شریف ، باب الصداق، ص ٣٠٤، نمبر ٢١٠٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ازواج مطہرات کا مہر پانچ سو درہم تھا۔ایک درہم 0.262 تولہ کا ہوتا ہے اس لئے اگر اس کو 500 درہم سے ضرب دیا جائے تو مہر فاطمی 131.25 تولہ چاندی ہو گا ۔ اور ایک درہم چاندی 3.061 گرام کا ہو تا ہے اس لئے 500 درہم چاندی کو اس سے ضرب دیں تو مہر فاطمی 1530.50 گرام چاندی ہو گی ۔
 0.262x500 برابر 131.25  تولہ چاندی مہر فاطمی ہوگا۔
3.061 x 500  برابر1530.50  گرام چاندی مہر فاطمی ہوگا۔
  حساب اس طرح ہے۔
درہم
 برابر 
تولہ
برابر
 کتنا تولہ  یا گرام چاندی
 

ایک درہم 
500درہم
ایک درہم 
500 درہم 
 برابر

برابر

0.262 تولہ
0.262 تولہ
3.061 گرام چاندی
3.061  گرام چاندی 

برابر

برابر
  
131.25 تولہ چاندی

1530.50گرام چاندی



نوٹ:  روپے یا پاؤنڈ کا حساب خود لگالیں، یعنی ایک تو لہ کا کتنا روپیہ ، یا کتنا پونڈ ہے اس کو 131.25 ضرب دے دیں تو روپیہ اور پونڈ میں مہر فاطمی نکل جائے گا ۔
ترجمہ : (١٥٨٨)کسی نے متعین کیا مہر دس درہم یا اس سے زیادہ تو اس پر متعین کردہ مہر ہے اگر اس سے صحبت کی یا شوہر مرگیا۔  
تشریح:  دس درہم یا اس سے زیادہ مہر متعین ہے تو اب مہر متعین ہی دینا ہوگا۔مہر مثل لازم نہیں ہوگا۔لیکن یہ اس صورت میں ہے کہ صحبت کی ہو یا پھر صحبت سے پہلے دونوں میں سے کسی ایک کا انتقال ہو گیا ہو۔  

Flag Counter