Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

413 - 465
 (فصل فی اضافة الطلاق الی النساء ) 
(١٧٨٦)  ومن قال لامرأتہ انا منک طالق فلیس بشیٔ وان نوی طلاقا ولو قال انا منک بائن او علیک حرام ینوی الطلاق فہی طالق )  

( عورت کی جانب طلاق منسوب کرنے کی فصل )
ضروری نوٹ   :  اس فصل میں یہ بیان کیا جائے گا کہ کون سا لفظ کس کی طرف منسوب کریں تو اس کا حکم کیا ہو گا ؟
ترجمہ :   (١٧٨٦)  کسی نے اپنی بیوی سے کہا کہ ٫میں تم سے طلاق والا ہوں ، تو کچھ نہیں ہو گا اگر چہ طلاق کی نیت کی ہو ۔ اور اگر کہا کہ میںتم سے بائن ہوں ، یا تم پر حرام ہوں اور طلاق کی نیت کرتا ہے تو طلاق ہو گی 
لغت :  طلاق :   نکاح کی قید کو زائل کر نے کو طلاق کہتے ہیں ، اور نکاح کی قید عورت پر ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ دوسرا نکاح نہیںکر سکتی ، اور وہ بغیر شوہر کی اجازت کے گھر سے باہر نہیں نکل سکتی ۔  طلاق :۔مملوک کی قید کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے ، اور مملوک عورت ہے ، اسی لئے اس کو منکوحہ کہتے ہیں ، اور مرد کو ناکح کہتے ہیں ۔ بائن :۔ دونوں کے درمیان تعلق کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے ، اور نکاح کا تعلق دونوں جانب ہے اس لئے مرد کی جانب سے بائن ہو تب بھی طلاق ہو جائے گی۔ حرام : ۔ حلت نکاح کی حلت کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے ۔ اور حلت نکاح دو نوں جانب ہے ، یہی وجہ ہے کہ دو نوں ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ، اس لئے مرد اپنی طرف حرام کی نسبت کرے تب بھی طلاق واقع ہو جائے گی ۔   
تشریح :   یہاں تین الفاظ کی تحقیق ہے، اور اس کا حکم ہے  ]١[انا منکِ طالق۔]٢[انا منکِ بائن ]٣[ اناعلیکِ حرام ۔ پہلے لفظ ]١[ انا منک طالق کی تحقیق ۔شوہر نے بیوی سے کہا ٫ میں تم سے طلاق والا ہوں ، اور اس سے طلاق کی نیت بھی کی تب بھی طلاق واقع نہیں ہو گی ۔ اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ طلاق کا معنی ہے نکاح کی قید کو زائل کر نا ، اور نکاح کی قید عورت میں ہو تی ہے ، مرد میں نہیں ہو تی، یہی وجہ ہے کہ مرد دوسری شادی کر سکتا ہے ، لیکن عورت نہیں کر سکتی ، مرد عورت کی اجازت کے بغیر نکل سکتا ہے لیکن عورت نہیں نکل سکتی ،اس لئے مرد اپنی طرف منسوب کر کے یوں کہے کہ میں تم سے طلاق والا ہوں تو اس سے طلاق واقع نہیں ہو گی ۔ 
]٢[ دوسرے لفظ انا منک حرام کی تحقیق۔ شوہر نے کہا انا منک بائن ] میں تم سے جدا ہوں [ اگر یہ کہتا کہ تم مجھ سے جدا ہو ،تو سب کے نزدیک طلاق واقع ہو جاتی، لیکن یہاں کہہ رہا ہے میں تم سے جدا ہوں تب بھی طلاق واقع ہوجائے گی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ بائن  کا ترجمہ ہے تعلق کو کاٹنا اور جدا کر نا ، اور نکاح کا تعلق جس طرح مرد کے ساتھ ہے اسی طرح عورت کے ساتھ بھی ہے ، اس لئے جب کہا کہ میں تم سے جدا ہوں تو مطلب یہ ہوا کہ میرے ساتھ جو نکاح کا تعلق ہے وہ کٹ گیا ، اس لئے طلاق واقع ہو جائے گی ۔ 
]٣[ لفظ حرام کی تحقیق ۔ شوہر نے کہا میں تم سے حرام ہوں تو طلاق واقع ہو جائے گی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ نکاح کی حلت مرد کی طرف 

Flag Counter