Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

72 - 465
 (١٥٢٧) واذا جاز النکاح فللزوج ان یطأہا قبل الاستبراء )  ١عند ابی حنیفة وابی یوسف ٢ وقال محمد لا احبُّ لہ ان یطأہا قبل ان یستبرأہا لانہ احتمل الشغل بماء المولیٰ فوجب التنزہ کما فی الشراء ٣ ولہما ان الحکم بجواز النکاح امارة الفراغ فلا یؤمربالاستبراء لا استحبابا ولاوجوباً بخلاف الشراء لانہ یجوز مع الشغل 

بعد وطی کرے تاکہ پتہ چل جائے کہ پیٹ میں پہلے والے کا حمل نہیں ہے ، کیونکہ حیض آنا اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ پیٹ میں حمل نہیںہے ۔
ترجمہ : ( ١٥٢٧)  جب نکاح جائز ہوا تو شوہر کے لئے جائز ہے کہ استبراء سے پہلے اس سے وطی کرے ۔  
ترجمہ :   ١  امام ابو حنیفہ  اور ابو یوسف  کے نزدیک ۔
تشریح :   آقا باندی سے وطی کر رہاتھا کہ اس کی شادی کرا دی تو شوہر کے لئے جائز ہے کہ بغیر استبراء کے بھی وطی کر لے ۔
وجہ :   اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ جب اس باندی کا نکاح کرا نا جائز ہوا تو یہ علامت ہے کہ اس کا رحم حمل سے بالکل خالی ہے ، اور وہ مولی کی فراش بھی نہیں ہے اس لئے بغیر استبراء کئے ہوئے شو ہر کے لئے وطی کر نا جائز ہے ۔
ترجمہ :  ٢  امام محمد  نے فر ما یا کہ میں شوہر کے لئے پسند نہیںکر تا ہوں کہ استبراء سے پہلے اس سے وطی کرے اس لئے کہ مولی کے پانی سے مشغول ہ ہونے کا احتمال رکھتا ہے ، اس لئے  پاکی واجب ہوئی ، جیسا کہ خریدنے کی صورت میں ہے ۔ 
تشریح :   امام محمد  فر ما تے ہیں کہ باندی سے نکاح کیا تو میں اچھا نہیں سمجھتا ہوں کہ استبراء کر نے سے پہلے شوہر وطی کرے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آقا اس سے وطی کر رہا تھا تو ممکن ہے کہ اندر آقا کا حمل ہو ، اور شوہر کے وطی کر نے سے دوسرے کی کھیتی میں سیراب کر نا لازم آئے اس لئے استبراء کے ذریعہ اس کو صاف کر نا واجب ہوا ، جس طرح غیر حا ملہ باندی کو خریدے تو اس کی استبراء ضروری ہے ۔ 
 ترجمہ :٣  امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ نکاح کے جائز ہو نے کا حکم پیٹ کے فارغ ہو نے کی علامت ہے اس لئے نہ ستحبابا استبراء کا حکم دیا جائے گا اور نہ وجوبا ، بخلاف باندی خریدنے کے مشغولیت کے ساتھ بھی بیچنا جائز ہے ۔ 
تشریح :  شیخین کی دلیل یہ ہے کہ جب دوسرے سے نکاح کرانا جائز ہوا تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ باندی کا پیٹ حمل سے بالکل خالی ہے اس لئے نہ استحبابی طور پر استبراء ضروری ہے اور نہ وجوبی طور پر استبراء ضروری ہے ، اور شراء پر قیاس کر نا اس لئے صحیح نہیں ہے کہ پیٹ میں حمل ہو تب بھی باندی کو بیچنا جائز ہے ، اس لئے بیچنا اس بات کی علامت نہیں ہے کہ اس کا پیٹ حمل سے خالی ہے، اسلئے  خریدنے کی صورت میں استبراء ضروری ہے ۔  

Flag Counter