Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

64 - 465
وثلث ورباع والتنصیص علی العدد یمنع الزیادة علیہ   ٢  وقال الشافعی لایتزوج الا امة واحدة لانہ ضروری عندہ 

تشریح :   آزاد مرد چار آزاد عورتوں سے نکاح کر سکتا ہے ، اور چار باندیوں سے نکاح کر سکتا ہے ، اس سے زیادہ سے نکاح نہیں کر سکتا ہاں اپنی مملوکہ باندی جتنی چا ہے رکھ سکتا ہے اور ان سب سے جماع کر سکتا ہے ، آیت میں چار کی تصریح ہے  یہ اس بات پر دلیل ہے کہ اس سے زیادہ جائز نہیں ہے چنانچہ حدیث میں اس کی وضاحت ہے کہ چار سے زیادہ جائز نہیں ہے ۔  
وجہ : ۔ (١) صاحب ہدایہ کی آیت یہ ۔ فانکحوا ما طاب لکم من النساء مثنی و ثلٰث و ربٰع ( آیت ٣، سورة النساء ٤) اس آیت میں ہے کہ چار تک جائز ہے اس سے زیادہ نہیں ۔ (٢) حدیث میں ہے ۔ قال وھب الاسدی قال اسلمت و عندی ثمان نسوة قال فذکرت ذالک للنبی  ۖ فقال النبی  ۖ اختر منھن أربعا ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی من  اسلم و عندہ نساء اکثر من أربع أو اختان ، ص ٣٢٤، نمبر ٢٢٤١ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الرجل یسلم و عندہ عشر نسوة ، ص ٢٧٣، نمبر ١١٢٨) اس حدیث میں ہے کہ آٹھ عورتوں میں سے صرف چار کو منتخب کرو ۔
ترجمہ :  ٢  امام شافعی  نے فر ما یا کہ ایک ہی باندی سے نکاح کر سکتا ہے ، اس لئے کہ انکے یہاں یہ مجبوری کے درجے میں ہے۔ 
تشریح :  امام شافعی  کے یہاں دو شرطوں کے بعد مجبوری کے درجے میں باندی سے نکاح کر سکتا ہے، اور چونکہ یہ مجبوری ایک باندی کے نکاح سے ختم ہو جاتی ہے اس لئے ایک ہی باندی سے نکاح جائز ہے اس سے زیادہ نہیں ۔ ]١[ پہلی شرط یہ ہے آزاد عورت کی طاقت نہ رکھتا ہو ، یعنی اس کا مہر پاس نہ ہو ، ]٢[ دوسری شرط یہ ہے کہ زنا میں مبتلاء ہو نے کا خطرہ ہو تب باندی سے نکاح کر سکتا ہے، اور وہ بھی مسلمان باندی سے نکاح کر سکتا ہے ، کتابیہ باندی سے تو کسی حال میں نکاح نہیں کر سکتا ۔ مو سوعہ میں عبارت یہ ہے ۔  قال : و لو ابتدأ نکاح امتین معا کان نکاحھما مفسوخا بلا طلاق و یبتدی نکاح أیتھما شاء اذا کان ممن لہ نکاح الاماء ۔ ( موسوعة  امام شافعی  ، باب ما جاء فی منع اماء المسلمین ، ج عاشر ، ص ٣١، نمبر ١٥٢٩٢) اس عبارت میں ہے کہ دو باندیوں سے نکاح کیا تو دوسری کا نکاح فاسد ہو جائے گا ۔ اس لئے ایک ہی باندی سے نکاح جائز ہے ۔  
وجہ : ۔(١)  و من لم یستطع منکم طولا ان ینکح المحصنات المؤممنات فمن ما ملکت أیمانکم من فتیاتکم المؤمنات۔( آیت ٢٥، سورة النساء ٤) اس آیت میں قید ہے کہ آزاد مومنہ سے نکاح کر نے کی طاقت نہ ہو تب مومنہ باندی سے نکاح کر سکتے ہو، بلکہ آگے یہ بھی ہے کہ زنا کا خطرہ ہو تب باندی سے نکاح کر سکتے ہو  اس لئے ایک ہی باندی  کا فی ہے ۔  (٢) اس اثر میں ہے کہ ایک ہی باندی سے نکاح جائز ہے ۔ عن ابن عباس   قال لا یتزوج الحر من الاماء الا واحدة ۔ ( سنن بیہقی ،باب لا تنکح امة علی امة ، ج سابع ، ص ٢٨٤، نمبر ١٤٠٠٠( اس اثر میں ہے کہ آزاد آدمی مجبوری کے درجے میں ایک ہی باندی سے نکاح 

Flag Counter