Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

61 - 465
(١٥١٩) ویجوزتزوج الحرة علیہا ) ١ لقولہ علیہ السلام تنکح الحرة علی الامة ٢ ولانہا من المحللات فی جمیع الحالات اذلا منصف فی حقہا

اس لئے رقیت کا اثر ظاہر ہو گا اور نعمت آدھی ہو جائے گی ، لیکن آزاد اور باندی دو نوں کے ساتھ شادی کا معاملہ ہو تو اس میں آزاد اور غلام میں کوئی فرق نہیں ہو گا ، اس لئے آزاد کے لئے یہ ہے کہ آزاد عورت پر باندی سے شادی نہ کرے تو غلام کے لئے بھی یہی ہو گا کہ آزاد عورت پر باندی سے شادی نہ کرے ۔  
لغت :   تنصیف النعمة : نعمت آدھی ہو جاتی ہے ۔ حل المحلیة فی حالة الانفراد :  اس عبارت کا ایک مطلب یہ ہے کہ رقیت کی وجہ سے باندی کے حق میں نعمت آدھی اس طرح ہو گی کہ آزاد عورت پہلے سے نکاح میں ہو تو باندی سے نکاح نہیں کر سکتا۔  اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ ، غلام صرف آزاد عورت سے شادی کرے تو رقیت کی وجہ سے نعمت آدھی ہو گی اور صرف دو آزاد عورت سے نکاح کر سکتا ہے ، اور صرف باندی سے شادی کرے تو صرف دو باندی سے نکاح کر سکتا ہے ۔دون حالة الانضمام : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ ملا کر آزاد اور باندی دو نوں سے شادی کرے تو کوئی فرق نہیں ہو گا ، یعنی آزاد مرد آزاد بیوی کے ہو تے ہوئے باندی سے شادی نہیں کر سکتا ، اسی طرح غلام بھی آزاد بیوی کے ہو تے ہوئے باندی سے شادی نہیںکر سکتا ، یعنی انفراد کی حالة میں رقیت کا اثر ظاہر ہو گا کہ دو ہی عورت سے شادی کر سکے گا ، اور ملانے کی صورت میں کوئی فر ق نہیں ہو گا ، آزاد مرد اور غلام مرد کے حکم میں کوئی فرق نہیں ہو گا ۔       
ترجمہ :( ١٥١٩)  اور باندی پر آزاد سے نکاح کر نا جائز ہے ۔ 
ترجمہ :    ١   حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ آزاد سے با ندی پر نکاح کیا جا سکتا ہے ۔ 
تشریح :   پہلے سے باندی نکاح میں ہو تو اس پر آزاد عورت سے نکاح کر نا جائز ہے ۔ 
وجہ :   (١)  صاحب ہدایہ کی یہ حدیث اوپر گزر چکی ہے۔عن عائشة قال قال رسول اللہ ۖ ....تتزوج الحرة علی الامة و لا تتزوج الامة علی الحرة ۔ ( دار قطنی ، باب کتاب الطلاق ، ج رابع ، ص ٢٦، نمبر ٣٩٥٧ سنن بیہقی ، باب لا تنکح امة علی حرة و تنکح الحرة علی الامة ، ج سابع ، ص٢٨٤، نمبر١٤٠٠١ ) اس حدیث میں ہے کہ باندی نکاح میں ہو تو اس پر آزاد عورت سے شادی کر سکتے ہو۔(٢) باندی عورت نکاح میں ہو تو آزاد عورت سے نکاح کر نے میں اس کو کوئی عار نہیں ہو گا اس لئے آزاد عورت سے نکاح کر سکتا ہے ۔
ترجمہ :  ٢  اس لئے کہ آزاد عورت تمام حالات میں حلال ہے اس لئے کہ اس کے حق میں آدھا نہیں ہے ۔ 
تشریح : ۔ یہ دلیل عقلی ہے ، کہ باندی نکاح میں ہو تب بھی آزاد عورت حلال ہے اور نکاح میں نہ ہو تب بھی حلال ہے ، تو وہ تمام حالات 

Flag Counter