Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

60 - 465
 ٢ وہو باطلاقہ حجة علی الشافعی فی تجویز ذٰلک للعبد وعلی مالک فی تجویزہ برضاء الحرة 
٣ ولان للرق اثرا فی تنصیف النعمة علی ما نقررہ فی الطلاق ان شاء اللہ فیثبت بہ حل المحلےة فی حالة الانفراد دون حالة الانضمام  

ہے کہ آزاد عورت نکاح میں ہو تو باندی سے شادی نہ کرے ۔(٣) اس آیت کے اشارے سے استدلال کیا جاسکتا ہے ۔ و من لم یستطع منکم طولا ان ینکح المحصنات المؤممنات فمن ما ملکت أیمانکم من فتیاتکم المؤمنات۔( آیت ٢٥، سورة النساء ٤) اس آیت میں ہے کہ آزاد عورت کی طاقت نہ رکھتا ہوتب باندی سے شادی کرے ، اور یہاں تو آزاد عورت اس کے نکاح میں ہے اس لئے بدرجہ اولی باندی سے نکاح جائز نہ ہو گا (٤) یہ حدیث انسانی فطرت پر ہے ، آزاد عورت رہتے ہوئے باندی سے شادی کرے تو اس میں اس کی توہین ہے اور اس کی فطرت بر داشت نہیں کرے گی اس لئے حدیث میں ہے کہ آزاد عورت پر باندی سے شادی نہ کرے ۔ 
ترجمہ : ٢  یہ حدیث مطلق ہو نے کی وجہ سے امام شافعی  پر حجت ہے غلام کے لئے اس کے جائز ہونے کے بارے میں ، اور امام مالک  پر اس کے جائز ہو نے میں آزاد کی رضامندی سے ۔ 
تشریح :  امام شافعی  کی رائے ہے کہ آزاد آدمی کے پاس آزاد عورت بیوی ہو تو اس پر باندی سے نکاح نہیں کر سکتا ، لیکن غلام آدمی کے پاس آزاد عورت بیوی ہو تو اس پر باندی سے نکاح کر سکتا ہے۔ اور امام مالک  کی رائے ہے کہ آزاد بیوی راضی ہوتو اس پر باندی سے نکاح کر سکتا ہے ، ان دو نوں پر اوپر کی حدیث حجت ہے ، کیونکہ حدیث مطلق ہے کہ آزاد عورت پر باندی کی شادی نہ کرے ، اس میں یہ قید نہیں ہے کہ آزاد مرد نہ کرے اور غلام کرے ، یہ بھی نہیں ہے کہ آزاد بیوی کی رضامندی  نہ ہو تو نہیں کر سکتا ہے ، اور راضی ہو تو کر سکتا ہے ۔  
 ترجمہ :٣  اور اس لئے کہ رقیت نعمت کے آدھے کر نے میں اثر انداز ہو تی ہے ، جیسا کہ ہم باب الطلاق میں ان شاء اللہ ثابت کریں گے ، اس لئے اکیلے ہو نے کی حالت میں محل کے حلال ہو نے میں ثابت ہو گی  ، جمع ہو نے کی حالت میں نہیں ۔ 
تشریح : ۔کتاب الطلاق میں یہ ذکر کریں گے ، کہ غلامیت کی وجہ سے نعمت بھی آدھی ہوجاتی ہے اور سزا بھی آدھی دی جاتی ہے ، مثلا حدزنا میں غلام کو آدھی سزا  سو کے بجائے پچاس کوڑے لگتے ہیں ،حد شرب میں بھی اسی کوڑے کے بجائے اس کا آدھا چالیس کوڑا لگتا ہے ، اسی طرح اس کی نعمت بھی آدھی ہو جاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ آزاد مرد چار عورتوں سے شادی کر سکتا ہے تو غلام صرف دو عورت سے شادی کر سکتا ہے ، آزاد عورت تین طلاق سے مغلظہ ہوتی ہے تو باندی دو طلاق سے مغلظہ ہو جاتی ہے ۔ اس لئے قاعدہ یہ ہے کہ غلام صرف باندی سے شادی کرے تو دو باندیوں سے شادی کر سکتا ہے ، اور آزاد سے شادی کرے تو دو عورتوں سے شادی کر سکتا ہے 

Flag Counter