Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

57 - 465
 ١ وقال الشافعی لایجوز للحران یتزوج بامة کتابےة لان جواز نکاح الاماء ضروری عندہ 

حرائرھم۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی نکاح اماء اھل الکتاب ، ج ثالث ، ص ٤٦٤، نمبر ١٦١٧٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کتابیہ باندی کتابیہ آزاد کی طرح ہے، اور مومنہ آزاد سے نکاح کر نے کی قدرت ہو تب بھی کتابیہ آزاد سے نکاح جائز ہے ، اس لئے مومنہ آزاد پر قدرت کے با وجود کتابیہ باندی سے نکاح جائز ہو گا ۔  
ترجمہ : ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ آزاد مسلمان کے لئے جائز نہیں ہے کہ کتابیہ باندی سے نکاح کرے ، اسلئے کہ باندی سے نکاح کا جواز انکے نزدیک مجبوری کے درجے میں ہے۔
تشریح :  امام شافعی  کے یہاں آزاد مسلمان کے لئے کتابیہ باندی سے کسی حال میں نکاح کر نا جائز نہیں ہے ، وہ فر ما تے ہیں کہ آیت میں یہ ہے کہ آزاد مومنہ سے نکاح کر نے کی طاقت نہ ہو مثلا مہر وغیرہ نہ ہو تب جا کر مومنہ باندی سے نکاح کر نے کی اجازت ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ باندی سے نکاح کر نے کی گنجائش مجبوری کے درجے میں ہے ، اور یہ ضرورت مومنہ باندی سے پوری ہو گئی اس لئے کتابیہ باندی سے شادی کر نے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ موسوعہ میں عبارت یہ ہے  ۔علی تحریم نکاح اماء أھل الکتاب ( موسوعة امام شافعی  ،بابنکاح نساء اھل الکتاب و تحریم امائھم ، ج عاشر ، ص ١٩، نمبر ١٥٢٣٥) اس عبارت میں ہے کہ کتابیہ باندی مسلمان کے لئے حرام ہے ۔
وجہ :  (١)آیت یہ ہے۔ و من لم یستطع منکم طولا ان ینکح المحصنات المؤممنات فمن ما ملکت أیمانکم من فتیاتکم المؤمنات۔( آیت ٢٥، سورة النساء ٤) اس آیت میں قید ہے کہ آزاد مومنہ سے نکاح کر نے کی طاقت نہ ہو تب مومنہ باندی سے نکاح کر سکتے ہو، بلکہ آگے یہ بھی ہے کہ زنا کا خطرہ ہو تب باندی سے نکاح کر سکتے ہو، اس کا مفہوم یہ نکلا کہ آزاد مومنہ سے نکاح کر نے کی طاقت ہو تو مومنہ باندی سے بھی نکاح نہیں کر سکتے ۔ بلکہ اسی آیت میں ہے کہ مومنہ باندی سے بھی نکاح نہ کرو اور صبر کرو تو زیادہ بہتر ہے ۔ آیت یہ۔  ذالک لمن خشی العنت منکم وان تصبروا خیر لکم  و اللہ غفور رحیم (آیت ٢٥، سورة النساء ٤)  اور مومنہ باندی سے نکاح کی ضرورت پوری ہو گئی اس لئے کتابیہ باندی سے کسی حال میں نکاح درست نہیں ہو گا ۔  (٢) اس آیت کی تفسیر میں حضرت عبد اللہ ابن عباس نے ایسا ہی فر ما یا ہے ۔عن ابن عباس  فی قولہ تعالی( و من لم یستطع منکم طولا ان ینکح المحصنات المؤممنات فمن ما ملکت أیمانکم من فتیاتکم المؤمنات )یقول من لم یکن لہ سعة أن ینکح الحرائر فلینکح من اماء المسلمین و( ذالک لمن خشی العنت )و ھو الفجور ، فلیس لاحد من الاحرار أن ینکح أمة الا أن لا یقدر علی حرة و ھو یخشی العنت (وان تصبروا)عن نکاح الاما(ء فھو خیر لکم ) (آیت ٢٥، سورة النساء ٤) ۔ ( سنن بیہقی ، باب ما جاء فی نکاح الاماء 

Flag Counter