Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

58 - 465
٢ لما فیہ من تعریض الجزء علی الرق وقد اندفعت الضرورة بالمسلمة ولہذا جعل طول الحرة مانعا منہ ٣ وعندنا  الجواز مطلق لاطلاق المقتضی 

المسلمین ، ج سابع ، ص ٢٨٢، نمبر ١٣٩٩١)  حضرت ابن عباس  نے فر ما یا کہ مومنہ باندی سے نکاح آزاد پر طاقت نہ رکھنے کی صورت میں ہے ۔  (٣) اس اثر میں بھی ہے  ۔ عن مجاھد ۔و من لم یستطع منکم طولا أن ینکح المحصنات المؤمنات فمن ما ملکت أیمانکم من فتیاتکم المؤمنات ( آیت ٢٥، سورة  النساء ٤) قال لا ینبغی للحر المسلم أن ینکح أمة من أھل الکتاب۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی نکاح اماء اھل الکتاب ، ج ثالث ، ص ٤٦٤، نمبر ١٦١٧٨ سنن بیہقی ، باب لا یحل نکاح امة کتابیة لمسلم بحال ، ج سابع ، ص ٢٨٧، نمبر ١٤٠١٢) اس اثر میں ہے کہ پاکدامن آزاد عورت سے نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو تو مسلمان باندی سے شادی کرے ، اور کتابیہ باندی سے تو نکاح کرے ہی نہیں ۔
 ترجمہ : ٢  اس لئے کہ اس میں اپنے جز کو غلامیت پر پیش کر نا ہے ، اور ضرورت مسلمان باندی سے پوری ہوگئی ]اس لئے کتابیہ باندی سے نکاح جائز نہیں ہے [اسی لئے آزاد سے طاقت رکھنا باندی سے نکاح کے مانع ہے ۔ 
تشریح : ۔ امام شافعی  کی یہ دلیل عقلی ہے ،کہ باندی سے نکاح کرے گا تو اس کی اولاد غلام اور باندی بنے گی اور آقا کی مملوک ہو گی ، اس لئے باندی سے نکاح کر نے کا مطلب یہ ہوا کہ اپنے جز کو رقیت اور غلام بننے پر پیش کر رہا ہے جو اچھا نہیں ہے ، اور یہ ضرورت مسلمان باندی سے پوری ہو گئی اس لئے کتابیہ باندی سے نکاح کر نا جائز نہیں ہو گا ، یہی وجہ ہے کہ مومنہ باندی سے بھی اس وقت نکاح کی اجازت ہوئی جبکہ آزاد عورت سے نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو ۔
وجہ :  اس اثر میں ہے کہ آزاد کی طاقت رکھتا ہو تو مومنہ باندی سے بھی نکاح نہ کرے ۔ عن جابر بن عبد اللہ  انہ قال.... ، و من وجد صداق حرة فلا ینکحن امة ابدا ۔ ( سنن بیہقی ، باب لا تنکح امة علی حرة و تنکح الحرة علی الامة ، ج سابع ، ص ٢٨٥، نمبر ١٤٠٠٤ ) اس اثر میں ہے کہ آزاد عورت سے نکاح کی طاقت ہو تو باندی سے کبھی بھی شادی نہ کرے ۔     
 ترجمہ : ٣  ہمارے نزدیک نکاح کا جواز مطلق ہے آیت کے مقتضی کے مطلق ہو نے کی وجہ سے ۔ 
تشریح :   ہمارے نزدیک کتابیہ باندی سے شادی کر نا مطلق ہے ، یعنی آزاد مومنہ سے نکاح کی طاقت رکھتا ہو تب بھی جائز ہے اور طاقت نہ رکھتا ہو تب بھی جائز ہے  کیونکہ آیت کا مقتضی مطلق ہے ، یعنی دوسری آیت سے پتہ چلتا ہے کہ کتابیہ سے نکاح کرنے کے لئے آزاد پر طاقت نہ رکھنا ضروری نہیں ہے اس لئے ہر حال میں کتابیہ سے نکاح کر سکتا ہے ، آیت یہ گزر چکی ہے ۔و احل لکم ما وراء ذالکم ان تبتغوا باموالکم محصنین غیرمسافحین ( آیت ٢٤، سورة النساء ٤) اس آیت میں ہے کہ پچھلی چودہ عورتیں حرام ہیں باقی سب جائز ہیں ، جسکا مطلب یہ نکلا کہ کتابیہ باندی سے بھی نکاح کر نا حلال ہے ۔(٢) اس آیت میں اس کا 

Flag Counter