Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

56 - 465
٢ ولنا ماروی انہ علیہ السلام تزوج بمیمونة وہو محرم ٣ ومارواہ محمول علی الوطی (١٥١٧)ویجوز تزوج الامة مسلمة کانت او کتابےة ) 

تحریم نکاح المحرم وکراہیة خطبتہ ص ٤٥٣ نمبر ١٤١١ ٣٤٥٣ ابو داؤد شریف ، باب المحرم یتزوج ص ٢٦٢ نمبر ١٨٤٣ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة تزویج المحرم ص ١٧١ نمبر ٨٤١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضورۖ حضرت میمونہ سے شادی کرتے وقت حلال تھے ۔
  نوٹ  احرام کی حالت میں نکاح مکروہ ہے۔یہ دونوں حدیثوں کے مجموعے سے پتہ چلتا ہے۔
ترجمہ : ٢  ہماری دلیل وہ روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے حضرت میمونہ  سے شادی کی اس حال میں کہ وہ محرم تھے ۔ 
 تشریح :   صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ ان ابن عباس اخبرہ أن النبی  ۖ تزوج میمونة و ھو محرم (  مسلم شریف ، باب تحریم نکاح المحرم وکراھیة خطبة ص ٤٥٣ نمبر٣٤٥١١٤١٠)  اس حدیث میںہے کہ احرام کی حالت میں حضرت میمونہ  سے شادی کی ۔ 
ترجمہ : ٣   اور جو روایت کی ہے وہ وطی پر محمول ہے ۔ 
تشریح :  امام شافعی  نے جو روایت بیان کی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ احرام کی حالت میں نکاح نہ کرے یعنی وطی نہ کرے ۔ اور یہ تو سب کے نزدیک ہے کہ احرام کی حالت میںوطی نہ کرے ورنہ احرام فاسد ہو جائے گا ۔ 
ترجمہ : ( ١٥١٧)  نکاح جائز ہے چا ہے مسلمان باندی ہو یا کتابیہ باندی ہو ۔ 
تشریح :  حنفیہ کے یہاں آزاد مومنہ پر قدرت کے با وجود مسلمہ باندی سے بھی نکاح جائز ہے اور کتابیہ باندی سے بھی نکاح جائز ہے ، البتہ  کتابیہ آزاد سے بھی نکاح اچھا نہیں ہے تو کتابیہ باندی سے کیسے اچھا ہو گا !۔ 
وجہ : ۔ (١) اس آیت میں ہے۔  و المحصنات من النساء الا ما ملکت ایمانکم کتاب اللہ علیکم و احل لکم ما وراء ذالکم ان تبتغوا باموالکم محصنین غیرمسافحین ( آیت ٢٤، سورة النساء ٤) اس آیت میں ہے کہ پچھلی چودہ عورتیں حرام ہیں باقی سب جائز ہیں ، جسکا مطلب یہ نکلا کہ کتابیہ باندی سے بھی نکاح کر نا حلال ہے ۔(٢) اس آیت میں اس کا ثبوت ہے ۔ فانکحوا ما طاب لکم من النساء مثنی و ثلٰث و ربٰع ( آیت ٣، سورة النساء ٤) اس آیت میںہے کہ محرمات کے علاوہ جو عورت اچھی لگے ان میں سے چار تک نکاح کر لو ، جس سے معلوم ہوا کہ کتابیہ باندی سے نکاح کر نا آیت میںممنوع نہیں ہے۔  (٣)  اس اثر میں ہے کہ کتابیہ باندی کتابیہ آزاد کی طرح ہے ، اور کتابیہ آزاد سے نکاح ہر حال میں جائز ہے ، اس لئے آزاد مومنہ پرطاقت کے با وجود کتابیہ سے نکاح جائز ہو گا ، اثر یہ ہے ۔   عن ابی میسرة قال اماء أھل الکتاب بمنزلة 

Flag Counter