Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

55 - 465
ذبیحتہم   (١٥١٦)قال ویجوز للمحرم و المحرمة ان یتزوجا فی حالة الاحرام )  ١ وقال الشافعی لایجوز وتزویج الولی المحرم ولیتہ علی ہذا الخلاف لہ قولہ علیہ السلام لاینکح المحرم ولاینکح 

سامنے ثابت ہوا ، اور یہی حال اسکے ذبیحے کا ہے ۔ 
تشریح :  صابی کے بارے میں دو نوں قسم کی رائے اس لئے ہے کہ ان کا مذہب مشتبہ ہے اس لئے جن کے یہاں جو تحقیق ہوئی اس کے مطابق فتوی دیا ۔ اور جو حال نکاح کر نے کا ہو گا وہی حال اس کے ذبیحے کا ہو گا ۔ 
ترجمہ : (١٥١٦)اور جائز ہے محرم مرد اور محرمہ عورت کے لئے کہ دونوں شادی کریں احرام کی حالت میں۔   
تشریح:  احرام کی حالت میں محرم مرد اور محرم عورت اپنا شادی کریں ، یا کسی کا نکاح کرائے دو نوں جائز ہیں ۔  
وجہ  :(١)حدیث میں ہے کہ آپۖ نے حضرت میمونہ سے احرام کی حالت میں شادی کی تھی۔انبأنا ابن عباس تزوج النبی وھو محرم ۔ (بخاری شریف، باب نکاح المحرم ص ٧٦٦ نمبر ٥١١٤ مسلم شریف ، باب تحریم نکاح المحرم وکراھیة خطبة ص ٤٥٣ نمبر٣٤٥١١٤١٠ ترمذی شریف، نمبر ٨٤٢ ابو داؤد شریف ،نمبر ١٨٤٤) اس حدیث میں ہے کہ آپۖ نے احرام کی حالت میں حضرت میمونہ سے شادی کی ہے۔ 
ترجمہ :  ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ محرم کا نکاح جائز نہیں ہے ، اور اسی اختلاف پر ہے کہ محرم ولی اپنے مولیہ کا نکاح کرائے ۔ انکی دلیل حضور علیہ السلام کا قول ہے کہ محرم نہ نکاح کرے اور نہ غیر کانکاح کرائے ۔ 
تشریح :  امام شافعی  کی رائے ہے کہ محرم  احرام کی حالت میں نہ  خود اپنا نکاح کرے اور نہ دوسرے کا نکاح کرائے ، مو سوعہ میں عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی  : لا یلی محرم عقدة النکاح لنفسہ و لا لغیرہ ، فان تزوج المحرم فی احرامہ و کان ھو الخاطب لنفسہ أو خطب علیہ حلال بأمرہ فسواء لانہ ھو الناکح ، و نکاحہ مفسوخ ۔ ( موسوعة امام شافعی ، باب نکاح المحرم ، ج عاشر ، ص ٢٦٦، نمبر ١٦٣٤٣) اس میں محرم کا نکاح فسخ ہے ۔ جو اختلاف خود نکاح کر نے میں ہے وہی اختلاف اس بارے میں ہے کہ جس کا یہ ولی ہے اس کا نکاح احرام کی حالت میں کرانے میں ہے ۔   
  وجہ : (١) ان کی دلیل یہ حدیث ہے جسکو صاحب ہدایہ نے پیش کی ہے ۔سمعت عثمان بن عفان یقول قال رسول اللہ لا ینکح المحرم ولا ینکح ولا یخطب۔  (مسلم شریف ، باب تحریم نکاح المحرم وکراھیة خطبتہ، ص ٤٥٣ ،نمبر ٣٤٤٦١٤٠٩ ابو داؤد شریف ، باب المحرم یتزوج، ص ٢٦٢ ،نمبر ١٨٤١) اس حدیث میں ہے کہ محرم شادی نہ کرے۔(٢)اور حضرت میمونہ سے شادی کرنے کے بارے میں فرماتے ہیںکہ اس وقت آپۖ حلال تھے اور وہ اس حدیث سے استدلال کرتے ہیں۔عن یزید بن الاصم حدثتنی میمونة بنت الحارث ان رسول اللہ تزوجھا وھو حلال۔ (مسلم شریف ، باب 

Flag Counter