٢ ولافرق بین الکتابےة الحرة والامة علی مانبین ان شاء اللہ (١٥١٣) ولایجوز تزوج المجوسیات) ١ لقولہ علیہ السلام سنوا بہم سنة اہل الکتاب غیر ناکحی نسائہم ولا اٰکلی ذبائحہم
ونسا ء نا علیھم حرام ۔(سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی تحریم حرائر اہل الشرک دون اہل الکتاب وتحریم المؤمنات علی الکفار، ج سابع ،ص ٢٨٠،نمبر١٣٩٨٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مسلمہ عورت اہل کتاب مرد سے شادی نہیں کر سکتی۔(٤) بیوی شوہر کا محکوم ہو تی ہے ، پس اگر کتابی مرد سے شادی کر نا جائز قرار دے دیا جائے عورت محکوم ہو نے کی وجہ سے کہیں کتابی نہ بن جائے ، بلکہ اس کا زیادہ خطرہ ہے اس لئے ایمان کے ضائع ہو نے کا اندیشہ ہے اس لئے مومن عورت کا نکاح کتابی مرد سے نا جائز قرار دیا ۔
لغت : العفائف : اس جملے سے آیت میں جو المحصانات کا لفظ ہے اس کی تشریح کی ہے کہ اس سے مراد پاک دامن عورت ہے ، اس میں یہ بھی اشارہ ہے کہ عموما مرد یہودیہ اور نصرانیہ عورت سے معاشقہ میں مبتلا ء ہو تے ہیں اور حرام کاری کے بعد شادی کرتے ہیں ، اس لئے آیت میں اشارہ کیا کہ یہ نکاح معاشقہ اور حرام کاری کو نبھانا نہ ہو بلکہ پاکدامنی حاصل کر نے کے لئے ہو ،
ترجمہ : ٢ آزاد کتابیہ اور باندی کتابیہ کے در میان کوئی فرق نہیں ہے ، ان شاء اللہ اس کو ہم عنقریب بیان کریں گے ۔
تشریح : امام ابو حنیفہ کے یہاں جس طرح آزاد کتابیہ سے نکاح جائز ہے اسی طرح کتابیہ باندی سے بھی جائز ہے ، اور امام شافعی کے یہاں صرف آزاد کتابیہ سے نکاح سے جائز ہے باندی کتابیہ سے جائز نہیں ، تفصیل مسئلہ نمبر ١٥١٧ میںآرہی ہے ۔
وجہ : (١) امام ابو حنیفہ کے یہاں کتابیہ باندی سے نکاح جائز ہے اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن ابی میسرة قال اماء أھل الکتاب بمنزلة حرائرھم ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی نکاح اماء اھل الکتاب ، ج ثالث ، ص ٤٦٤، نمبر ١٦١٧٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کتابیہ باندی کتابیہ آزاد کی طرح ہے یعنی اس سے آزادمسلمان شادی کر سکتا ہے ۔
ترجمہ :(١٥١٣)اور نہیں جائز ہے نکاح آتش پرست عورتوں سے۔
ترجمہ : ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ انکے ساتھ اہل کتاب کا معاملہ کرو مگر انکی عورتوں سے نکاح نہ کرو اور انکا ذبیحہ مت کھاؤ ۔
تشریح: مجوسی لوگ آگ کی پوجا کرتے ہیں اس لئے یہ بت پرست اور کافر ہوئے۔اس لئے ان کی عورتوں سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔
وجہ :(١)حدیث مرسل میں مجوسی سے نکاح کرنے سے منع فرمایا ہے، صاحب ہدایہ کی حدیث دو حدیثوں کا مجموعہ ہے ، ان میںایک حدیث یہ ہے ۔عن الحسن بن محمد بن علی قال کتب رسول اللہ الی مجوس ھجریدعوھم الی