Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

50 - 465
 (١٥١٢)ویجوز تزوج الکتابیات ) ١ لقولہ تعالی والمحصنات من الذین اوتوا الکتاب ای العفائف 

مشترک ہے ، اور مملوک ہو نا مالک ہو نے کے منافی ہے تو شرکت کے طور پر ثمرے کا واقع ہو نا ممتنع ہو گا ۔ 
تشریح :   میاں بیوی کا حق قریب قریب ہو تے ہیں ،مثلا بیوی شوہر سے نفقہ اور مہر کا مطالبہ کر سکتی ہے ، جبکہ باندی نہیں کر سکتی ، اسی طرح شوہر بیوی پر قاہر اور حاکم ہو تا ہے ، اب مولی اپنی باندی سے نکاح کر لے تو وہ بیوی کی طرح مہر اور نفقہ کا مطالبہ کرے گی جو آقا ہو نے کے خلاف ہے اسلئے مولی اپنی باندی سے نکاح نہیں کر سکتا ، اور عورت اپنے غلام سے نکاح کر لے پہلے عورت ]سیدہ[ حاکم تھی اب غلام شوہر ہو نے کی وجہ سے سیدہ پر حاکم بن جائے گا جو الٹی بات ہے اس لئے سیدہ اپنے غلام سے نکاح نہ کرے ۔   
 وجہ  (١) غلام مملوک ہے اس لئے اس کا حق بہت کم ہے۔اگر اس کو شوہر بنائے گی تو ایک اندازے میں مالک اور قوام بنانا پڑے گا جو مملوکیت کے خلاف ہے ۔اس لئے سیدہ اپنے غلام سے نکاح نہیں کر سکتی (٢) اثر میں ہے  ان عمر بن الخطاب اتی بامرأة قد تزوجت عبدھا فعاقبھا وفرق بینھا و بین عبدھا وحرم علیھا الازواج عقوبة لھا۔(سنن للبیہقی ، باب النکاح وملک الیمین لا یجتمعان ج سابع ،ص ٢٠٦،نمبر١٣٧٣٦) اس اثر میں ہے کہ سیدہ اور غلام کی شادی جائز نہیں ہے۔
لغت :   مثمرا بثمرات : اس عبارت میں یہ بتا نا چا ہتے ہیں کہ بیوی اورشوہر کے درمیان بہت سے ثمرات ہو تے ہیں یعنی بیت سے احکام ہو تے ہیں جو غلام اور سیدہ ، یا باندی اور آقا کے درمیان نہیںہوتے ، پس اگر مولی اپنی باندی سے شادی کر لے  تو معاملہ الٹ جائے گا اس لئے اپنی باندی ، یا اپنے غلام سے نکاح کر نا جائز قرار نہیں دیا گیا ۔   
ترجمہ : (١٥١٢)اور جائز ہے کتابیہ سے نکاح کرنا۔
 ترجمہ :    ١  اللہ تعالی کے قول  والمحصنات من الذین اوتوا الکتاب، یعنی پاک دامن کے وجہ سے  
تشریح :  کتابیہ سے مراد یہودیہ اور نصرانیہ عورتیں ہیں۔ ان لوگوں سے شادی کرنا جائز ہے بشرطیکہ واقعی اہل کتاب ہو،دہریہ نہ ہو۔لیکن پھر بھی اچھا نہیں ہے۔  
وجہ  : (١)جواز کی دلیل آیت ہے۔والمحصنات من المؤمنات والمحصنات من الذین اوتوا الکتاب من قبلکم اذا اتیتموھن اجورھن محصنین غیر مسافحین ولا متخذی اخدان  (آیت ٥ سورة المائدة٥) اس آیت میں اہل کتاب عورت سے نکاح حلال قرار دیا گیا ہے۔(٢) لیکن اچھا اس لئے نہیں ہے کہ گھر میں یہودیہ یا نصرانیہ عورت ہو تو پورا معاشرہ یہودی اور نصرانی بن جائے گا۔جس کی نشاندہی حضرت عمر نے کی تھی۔سمعت ابا وائل یقول تزوج حذیفة یہودیة فکتب الیہ عمر ان یفارقھا فقال انی اخشی ان تدعوا المسلمات وتنکحوا المومسات  (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی تحریم حرائر اہل الشرک دون اہل الکتاب وتحریم المؤمنات علی الکفار ،ج سابع ،ص٢٨٠، نمبر١٣٩٨٤ مصنف ابن ابی شیبة ٣٨ من کان 

Flag Counter