Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

49 - 465
٤ والحد لایجب علی اشارة  کتاب الطلاق وعلی عبارة کتاب الحدود یجب لان الملک قد زال فی حق الحل فیتحقق الزناء ٥  ولم یرتفع فی حق ماذکرنا فیصیر جامعاً (١٥١١)ولا یتزوج المولی امتہ ولا المرأة عبدہا ) ١ لان النکاح ماشرع الا مثمراً بثمرات مشترکة بین المتناکحین والمملوکےة تنافی المالکےة فیمتنع وقوع الثمرة علی الشرکة

ترجمہ : ٤  کتاب الطلاق کے اشارے سے معلوم ہو تا ہے کہ حد واجب نہیں ہو گی ، اور کتاب الحدود کی عبارت سے معلوم ہو تا ہے کہ حد واجب ہو گی ، اس لئے کہ حلال ہو نے کے حق میں ملک زائل ہو چکی ہے، اس لئے زنا متحقق ہو گا ۔
تشریح :  یہ بھی امام شافعی  کو جواب ہے انہوں نے فر ما یا تھا کہ حرمت کو جا نتے ہوئے شوہر نے بائنہ عورت کی عدت میں وطی کر لی تو حد لگے گی ، جس سے معلوم ہوا کہ بیوی بالکل ختم ہو گئی ۔ اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ ہم یہ تسلیم نہیں کرتے کہ شوہر کو حد لگے گی ، کیونکہ ھدایہ کے کتاب الطلاق  کے اشارے سے معلوم ہو تا ہے کہ عورت مکمل الگ نہیں ہوئی ہے اس لئے محل میں شبہ پیدا ہو گیا اس لئے حد نہیںلگے گی ، کتاب الطلاق کی عبارت یہ ہے ۔و المبتوتة یثبت نسب ولدھا اذا جائت بہ لاقل من سنتین .... و اذا جائت بہ لتمام سنتین من وقت الفرقة لم یثبت الا ان یدعیہ ( ھدیہ کتاب الطلاق ، باب ثبوت النسب ، ٤٣٠) اس عبارت میں ہے کہ بائنہ عورت دو سال تک بھی بچہ دے تو وہ شوہر کا شمار ہو گا ، اس سے معلوم ہوا کہ دو سال تک شوہر کی بیوی ما نی جاتی ہے ، اس لئے اس دوران شوہروطی کر لے تو حد نہیں لگنی چا ہئے، کیونکہ بیوی ہو نے کا شبہ باقی ہے ۔۔ اور کتاب الحدود سے معلوم ہو تا ہے کہ عورت مکمل الگ ہو چکی ہے اس لئے حد لگے گی ، اس کی عبارت یہ ہے ،  و من طلق امرأتہ ثلاثا ثم وطیھا فی العدة و قال علمت انھا علی ّ حرام حد ۔ لزوال الملک المحلل من کل وجہ ۔ ( ھدایہ کتاب الحدود ، باب الوطی الذی یوجب الحد و الذی لا یوجبہ ، ص ٥١٣) اس عبارت میں ہے کہ بائنہ عورت کی عدت میں وطی کی تو حد لگے گی ، کیونکہ حلال کر نے والی ملک مکمل ختم ہو گئی ۔ ۔ اب دو عبارتوں سے دو قسم کا حکم آیا ، اس لئے حد کے بارے میں احتیاط اس میں ہے کہ حد لگ جائے ، اور جمع بین الاختین کے بارے میں احتیاط اس میں ہے کہ عورت کو شوہر کی بیوی باقی رکھا جائے اور یہ کہا جائے کہ نکاح کر نا حرام ہے ۔
 ترجمہ : ٥   اور جو ہم نے ذکر کیا اس کے حق میں ملک مرتفع نہیں ہوئی اس لئے جمع بین الاختین کر نے والا ہوا ۔
تشریح :   اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ جمع بین الاختین کے بارے میں ہم اس حکم کو لیں گے جس سے بیوی ہو نا مرتفع نہ ہو ، یعنی کتاب الطلاق کی عبارت کو لیں گے تاکہ وہ بیوی باقی رہے اور عدت میں اس کی بہن سے نکاح کر نا جائز نہ ہو ۔
ترجمہ : (١٥١١)  نہ نکاح کرے مولی اپنی باندی سے ،اور نہ عورت اپنے غلام سے ۔ 
ترجمہ :   ١  اس لئے کہ نکاح کچھ ثمرات حاصل کر نے کے لئے حاصل ہوا ہے جو  دو نوں نکاح کر نے والے کے درمیان 

Flag Counter