Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

47 - 465
(١٥١٠)واذا طلق امرأتہ طلاقا بائنا اورجعیا لم یجز لہ ان یتزوج باختہا حتی تنقضی عدتہا )
  ١ وقال الشافعی ان کانت العدة عن طلاق بائن او ثلث یجوز لانقطاع النکاح بالکلےة اعمالاللقاطع ولہذا لو وطیہا مع العلم بالحرمة یجب الحد  

ہے۔ 
 ترجمہ :(١٥١٠) اگر شوہر نے طلاق دی اپنی بیوی کو طلاق بائن ، یا رجعی تو نہیں جائز ہے اس کے لئے کہ شادی کرے اس کی بہن سے یہاں تک کہ اس کی عدت گزر جائے۔  
تشریح :  شوہر نے بیوی کو طلاق بائن دی ،چاہے ایک طلاق دی یا تین طلاق دی ۔ابھی عدت نہیں گزری ہے کہ شوہر اس کی بہن سے شادی کرنا چاہتا ہے تو فرماتے ہیں کہ شادی نہیں کر سکتا جب تک کہ اس بیوی کی عدت ختم نہ ہو جائے اور مکمل طور پر شوہر سے علیحدہ نہ ہو جائے۔کیونکہ عدت کے اندر اس کی بہن سے نکاح کرے گا تو گویا کہ پہلی بہن نکاح میں مو جود ہے اس لئے جمع بین الاختین لازم آئے گا ۔  
وجہ : (١) جب تک عدت باقی ہے اس وقت تک بیوی شوہر سے عدت کا نفقہ لے گی اور اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں جائے گی۔کیونکہ یہ شوہر کے لئے ہی عدت گزار رہی ہے ، اور دو سال کے اندر اندر بچہ پیدا ہوا تو یہ بچہ شوہر کا  شمار ہو گا ، کیونکہ عورت شوہر کا فراش ہے تو گویا کہ یہ عورت عدت تک من وجہ بیوی ہے۔ اور جب یہ بیوی ہے تو اس کی بہن سے شادی نہیں کر سکتاورنہ جمع بین الاختین لازم آئے گا (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن علی قال لا یتزوج خامسة حتی تنقضی عدة التی طلق۔  (مصنف ابن ابی شیبة ١١٦ فی الرجل یکون تحتہ اربع نسوة فیطلق احداھن من کرہ ان یتزوج خامسة حتی تنقضی عدة التی طلق ،ج ثالث، ص٥١٧،نمبر١٦٧٣٩) اس اثر میں ہے کہ عدت گزرنے تک پانچویں سے شادی نہ کرے کیونکہ گو یا کہ وہ ابھی اس کی بیوی مو جود ہے ۔(٣)عن عمر ابن شعیب قال طلق رجل امرأة ثم تزوج اختھا قال ابن عباس لمروان : فرق بینھا وبینہ حتی تنقضی عدة التی طلق  (مصنف ابن ابی شیبة، ١١٦ فی الرجل یکون تحتہ الولیدة فیطلقھا طلاقا بائنا فترجع الی سیدھا فیطأھا،ألزوجھا ان یراجعھا ؟ ج ثالث ،ص ٥١٦ ،نمبر ١٦٧٣٤)اس اثر سے معلوم ہوا کہ چار بیویاں ہوں اور ایک کو طلاق بائن دی تو جب تک اس کی عدت نہ گزر جائے پانچویں سے شادی نہیں کر سکتا۔اور اسی طرح اس کی بہن سے بھی شادی نہیں کر سکتا۔
اصول :   طلاق رجعی ہو یا بائن ، یا مغلظہ عدت گزرنے تک کچھ نہ کچھ بیوی باقی رہتی ہے ۔ 
اور طلاق رجعی دی ہو تو عدت گزر نے تک ہر اعتبار سے اس کی بیوی ہے اس لئے اس کی بہن سے نکاح نہیں کر سکتا۔ 
ترجمہ :  ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ اگر عدت طلاق بائن یا تین طلاق کی ہو تو نکاح جائز ہے بالکلیہ نکاح منقطع ہو نے کی وجہ سے 

Flag Counter