Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

45 - 465
فی معنی الدخول ولہذا لایتعلق بہما فساد الصوم والاحرام ووجوب الاغتسال فلا یلحقان بہ ٢ ولنا ان المس والنظر سبب داع الی الوطی فیقام مقامہ فی موضع الاحتیاط 

عورت کے فرج کی طرف شہوت سے دیکھنا ، اور عورت کامرد کے ذکر کی طرف شہوت سے دیکھنا ۔ امام شافعی  کی دلیل یہ ہے کہ چھونا اور دیکھنا دخول کے معنی میں نہیں ہے ، اسی لئے ان دو نوں سے روزہ اور احرام فاسد نہیں ہونگے اور غسل واجب نہیں ہو گا اس لئے وہ دو نوں دخول کے ساتھ لاحق نہیں ہو نگے۔
 تشریح :  امام شافعی  فر ما تے ہیں کہ دواعی زنا سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہو گی اور مرد پر عورت کی ماں اور اس کی بیٹی حرام نہیں ہو گی ۔
 وجہ :  (١) انکی دلیل یہ ہے کہ شہوت سے چھونا ، یا شہوت سے فرج داخل کو دیکھناوطی کے معنی میں نہیں ہیں، کہاں وطی اور کہاں دیکھنا کتنا فرق ہے !یہی وجہ ہے کہ کوئی شہوت سے عورت کو چھولے یا دیکھ لے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ، اور احرام کی حالت میں ہو تواحرام فاسد نہیں ہو تا ، جبکہ حقیقت میں وطی کر لے تو روزہ ٹوٹ جا تا ہے اور احرام فاسد ہو جا تا ہے ، اسی طرح شہوت سے چھونے سے اورشہوت سے فرج داخل دیکھنے سے غسل واجب نہیں ہو تا ، جبکہ حقیقت میں وطی کر لے تو غسل واجب ہو جا تا ہے اس لئے اس سے حرمت مصاہرت بھی ثابت نہیں ہو گی۔(٢) پیچھے گزرا کہ امام شافعی  کے نزدیک زنا سے بھی حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہو تی تو چھونے اور دیکھنے سے کیسے ثابت ہو گی !(٣) اس اثر میں ہے ۔عن الحسن و قتادة قالا لا یحرمھا علیہ الا الوطی ۔ (مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحرم الامة و الحرة ، ج سادس ،ص ٢٢٤، نمبر١٠٨٨٨) اس اثر میں یہ ہے کہ وطی کرے گا تب ہی حرمت مصاہرت ثابت ہو گی، ورنہ نہیں ۔ 
 دواعی وطی ایک نظر میں 
]١[عورت مرد کو شہوت سے چھوئے 
]٤[عورت مرد کے ذکر کو شہوت سے دیکھے	]٢[ مرد عورت کو شہوت سے چھوئے
]٥[مرد عورت کو بوسہ دے دے 	]٣[ مرد عورت کے فرج داخل دیکھے
]٦[مرد عورت کی ران میں دخول کرے
ترجمہ :  ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ چھونا اور دیکھنا وطی کی طرف بلانے والا ہے ، اس لئے احتیاط کی جگہ میں چھونے کو وطی کی جگہ میں رکھ دیا گیا ۔ 
تشریح :   ہماری دلیل یہ ہے کہ شہوت سے چھونا ، اور شہوت سے فرج کو دیکھنا وطی کی طرف بلانے والی  چیز ہے اس لئے احتیاط 
کا تقاضا یہ ہے کہ چھونے اور دیکھنے کو وطی کے درجے میں رکھ دیا جائے اور ان سے بھی حرمت مصاہرت ثابت کر دی جائے ۔ اس 

Flag Counter