Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

424 - 465
٣   ولہما انہا علق الطلاق بما علق بہ المولے العتق ثم العتق یصادفہا وہی امة فکذا الطلاق والطلقتان تحرمان الامة حرمة غلیظة   ٤     بخلاف المسألة الاولیٰ لانہ علق التطلیق باعتاق المولیٰ فیقع الطلاق بعد العتق علی ماقررناہ     

سے مغلظہ نہیں ہو گی ۔
  امام محمد  کے نزدیک اس کے موازنہ کی صورت یہ ہو گی۔     

غد  اعتاق  عتق 
.......... تطلیق  طلاق      

 اس عبارت میں دیکھیں کہ تطلیق اعتاق کے ساتھ نہیں بلکہ عتق کے ساتھ واقع ہوا ، اور طلاق عتق کے بعد ہے ۔ اس لئے دو طلاق سے مغلظہ نہیں ہو گی ۔ 	
امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس کے موازنہ کی صورت یہ ہو گی۔    

غد  اعتاق  عتق 
 التطلیق  طلاق 

اس عبارت میں دیکھیں کہ تطلیق اعتاق کے ساتھ واقع ہوا ہے ۔ اور طلاق عتق کے ساتھ واقع ہوا ہے ، اس لئے طلاق باندی ہو نے کی حالت میں واقع ہوئی اس لئے دو طلاق میں مغلظہ ہو گی  
لغت :   انما ینعقد المعلق سببا عند الشرط : معلق سے مراد تطلیق اور اعتاق ہے ، یہ شرط پائے جاتے وقت یعنی کل کے آنے پر منعقد ہو گا ،اور جب شرط پائی جائے گی تو اعتاق کے بعد عتق ، اور تطلیق کے بعد طلاق آئے گی ۔
 ترجمہ:   ٣   امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ طلاق کو اس پر ]کل[ معلق کیا جس پر آقا نے آزادگی کو معلق کیا ہے  پھر عتق آئے گا اس حال میں کہ وہ باندی ہے ، ایسے ہی طلاق بھی اس حال میں آئے گی کہ وہ باندی ہے  ، اور دو طلاق میں باندی حرمت غلیظہ نہیں ہو تی ۔ 
تشریح:  امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ کل پر آقا نے آزادگی کو معلق کیا ہے ، اور شوہر نے طلاق کو معلق کیا ہے ، اس لئے آزادگی اس وقت آئے گی جبکہ وہ باندی ہے تو طلاق بھی اس وقت آئے گی جبکہ وہ باندی ہے اس لئے باندی ہو نے کی حالت میں دو طلاق ہوئی ، اس لئے وہ دو طلاق میں مغلظہ نہیں ہو گی ۔ 
ترجمہ:  ٤   بخلاف پہلے مسئلے کے اس لئے کہ طلاق کو آقا کی آزادگی پر معلق کیا ہے اس لئے طلاق آزادگی کے بعد واقع ہو گی ، 

Flag Counter