Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

419 - 465
١   لمنافاةٍ  بین الملکین اما ملکہا ایاہ فلاجتماع بین المالکےة والمملوکےة واما ملکہ ایاہا فلان ملک النکاح ضروری ولا ضرورة مع قیام ملک الیمین فینتفی    (١٧٩٠)  ولو اشتراہا ثم طلقہا لم یقع شیٔ )     ١  لان الطلاق یستدعی قیام النکاح ولابقاء لہ مع المنافی لامن وجہ ولا من کل وجہ 

تشریح :  شوہر آزاد تھا اور باندی بیوی سے شادی کی تھی،بعد میں اس کو خرید لیا یاوارث بن گیا جس کی وجہ سے شوہر اس کے ایک حصے کا مالک بن گیا۔یا بیوی آزاد تھی اس نے غلام سے شادی کی ۔بعد میں بیوی نے شوہر کو یا اس کے ایک حصے کو خرید لیا جس کی وجہ سے وہ شوہر کا یا اس کے ایک حصے کا مالک بن گئی تو ان چاروں صورتوں میں نکاح ٹوٹ جائے گا۔  
وجہ :  (١)بیوی اور شوہر کے حقوق میں برابری ہوتی ہے۔اور مالک اور مملوک میں بہت تفاوت ہوتا ہے اس لئے مالک بنتے ہی نکاح ٹوٹ جائے گا (٢) اثر میں ہے۔عن علی ان امرأة ورثت من زوجھا شقصا فرفع ذلک الی علی فقال ھل غشیتھا قال: لا کنت غشیتھا رجمتک بالحجارة ثم قال ھو عبدک ان شئت بعتیہ وان شئت وھبتیہ وان شئت اعتقتیہ وتزوجتیہ ۔ (سنن للبیہقی ، باب النکاح وملک الیمین لا یجتمعان، ج سابع، ص ٢٠٧، نمبر ١٣٧٣٧) اس اثر سے معلوم ہوا کہ نکاح ٹوٹ جائے گا۔(٣) ان عمر بن الخطاب  اتی   بامرأة قد تزوجت عبدھا فعاقبھا و فرق بینھا و بین عبدھا و حرم علیھا الازواج عقوبة لھا (سنن للبیہقی ، باب النکاح وملک الیمین لا یجتمعان، ج سابع، ص ٢٠٧، نمبر ١٣٧٣٦)  اس اثر میں بھی ہے کہ اپنے غلام اور باندی سے نکاح نہیں ہو سکتا۔ 
ترجمہ:   ١  دو نوں ملک کے درمیا منافات کی وجہ سے ۔ بہر حال عورت مالک ہو جائے  شوہر کی تو اس لئے کہ مالک اور مملوک جمع ہو گئے ۔اور بہر حال شوہر مالک ہو جائے  بیوی کا  تو اس لئے کہ ملک نکاح ضرورة ثابت ہے اور ملک یمین کے قیام کے ساتھ  ملک نکاح کی ضرورت نہیں ہے اس لئے نکاح ختم ہوجائے گا ۔ 
 تشریح:   مالک اور مملوک کے درمیان نکاح نہیں رہ سکتا اس کی یہ دلیل عقلی ہے ۔ کہ اگر عورت شوہر کا مالک بن جائے ، تو عورت کو ہو نا چاہئے مملوکہ اور یہاں ہو گئی مالکہ تو یہ بالکل خلاف ہو گیا اس لئے نکاح باقی نہیں رہے گا ۔ اور اگر شوہر عورت کا مالک ہو جائے تو نکاح کی ضرورت ہی نہیں رہی اس لئے کہ نکاح میں ملک متع ہو تا ہے ، چونکہ آزاد پر ملک ثابت کر نا اچھا نہیں ہے اس لئے ضرورت کی بنا پر یہ ملکیت ثابت رکھی ، پس جب شوہر گردن کا مالک بن گیا جسکو ملک یمین کہتے ہیں تو اب ملک متعہ کی ضرورت ہی باقی نہیں رہی اس لئے نکاح ٹوٹ جائے گا ۔
ترجمہ:  (١٧٩٠)  اور شوہر نے بیوی کو خریدا پھر اس کو طلاق دی تو واقع نہیں ہو گی ۔
 ترجمہ:    ١  اس لئے کہ طلاق نکاح کے قائم رہنے کا تقاضا کرتی ہے اور منافی کے ساتھ نکاح باقی نہیں رہا ، نہ من وجہ باقی ہے اور 

Flag Counter