Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

418 - 465
شیٔ   (١٧٨٨) ولو قال انت طالق مع موتی او مع موتک فلیس بشیٔ)   ١   لانہ اضاف الطلاق الیٰ حالة منافےة لہ لان موتہ ینافی الاہلےة وموتہا ینافی المحلےة ولا بد منہما  (١٧٨٩) واذا ملک الزوج امرأتہ او شقصاً منہا اول ملکت المرأة زوجہا او شقصاً منہ وقعت الفرقة   )  

ہے تو شک اصل ایقاع میں ہوا اس لئے طلاق واقع نہیں ہو گی۔
تشریح:   شیخین  کی دلیل یہ ہے کہ انت طالق واحدة او لا ،میں واحدة طالق اسم فاعل کاجزو ہے اس لئے واحدة کی نفی سے طالق کی نفی ہو گئی اس لئے طلاق واقع نہیں ہو گی ۔اس کی دلیل یہ دیتے ہیں جس عورت کے ساتھ دخول نہیں کیا ہو اس کو پہلے انت طالق کہے اور بعد میں ثلاثا کہے تو انت طالق سے ایک طلاق واقع ہو جائے گی اور ثلاثا کا محل باقی نہیں رہے گی ، لیکن ثلاثا کو طالق کا جزو مان لیا جائے تو بیک وقت تین طلاق واقع ہو گی ، چنانچہ اس کو تین طلاق واقع ہو تی ہے جسکا مطلب یہ ہے کہ ثلاثا  انت طالق کا جزو ہے اسی طرح واحدة انت طالق کا جزو ہے ، اس لئے اولا کے ذریعہ واحدة کی نفی کی تو انت طالق کی بھی نفی ہو گئی جو طلاق واقع ہو نے کی اصل ہے اس لئے کچھ بھی واقع نہیں ہو گی ۔
لغت:  المنعوت المحذوف : سے مراد ہے کہ واحدة سے پہلے تطلیقة محذوف ہے جو واحدة کی صفت ہے جسکو منعوت کہتے ہیں اور واحدة ]عدد[ اس کی صفت ہے، جسکو نعت کہتے ہیں۔ 
ترجمہ :   (١٧٨٨)   اگر کہا کہ تم کو میری موت کے ساتھ طلاق ہے ، یا تیری موت کے ساتھ طلاق ہے توکچھ نہیں ہے ۔            
 ترجمہ :   ١  اس لئے کہ طلاق کی نسبت ایسی حالت کی طرف کی جو اس کے منافی ہے ، اس لئے کہ شوہر کی موت طلاق دینے کے منافی ہے ، اور عورت کی موت محل کے منافی ہے ، حالانکہ دو نوں ضروری ہیں ۔
تشریح:   شوہر نے دو نوں میں سے کسی ایک کی موت کی شرط طلاق کو معلق نہیں کیا ، بلکہ کہا میرے مرنے کے ساتھ طلاق، یا تیرے مرنے کے ساتھ طلاق تو طلاق واقع نہیںہو گی ۔ 
وجہ :   اس کی وجہ یہ ہے کہ اس صورت میںمرنے کے بعد طلاق واقع ہو گی ، اور موت کے بعد طلاق واقع نہیں ہو تی ، کیونکہ یہ حالت طلاق کے منافی ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ طلاق دینے کے لئے شوہر کو طلاق دینے کا اہل ہونا چا ہئے اور اس کی موت کے بعد طلاق دینے کا اہل نہیں رہا ، اور طلاق واقع ہو نے کے لئے ضروری ہے کہ عورت اس کا محل ہو اور زندہ ہو ، اور عورت کی موت کے بعد وہ طلاق کامحل نہیں رہی اس لئے طلاق نہیں ہو گی ۔
ترجمہ:   (١٧٨٩)   اگر شوہر اپنی بیوی کا مالک بن جائے یا اس کے ایک حصے کا یا بیوی اپنے شوہر کامالک بن جائے یا اس کے ایک حصے کا تو دونوں کے درمیان فرقت واقع ہو جائے گی۔  

Flag Counter