Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

415 - 465
 ٣     ولو کان لازالة الملک فہو علیہا لانہا مملوکة والزوج مالک ولہذا سمیت منکوحة  
   ٤   بخلاف الابانة لانہا لازالة الوصلة وہی مشترکة   ٥    وبخلاف التحریم لانہ لازالة الحل وہو مشترک فصحت اضافتہما الیہما ولا تصح اضافة الطلاق الا الیہا 

نکاح کر سکتا ہے ، یا عورت بغیر شوہر کی اجازت کے گھر سے باہر نہیں نکل سکتی ، جبکہ شوہر بغیر عورت کی اجازت کے گھر سے باہر نکل سکتا ہے ، پس جب عورت میں نکاح کی قید ہے تو یوں کہے کہ مجھ سے تمکو طلاق ہے تو اس سے طلاق واقع ہو گی ، کیونکہ اس سے عورت کی قید زائل کر نا ہوا ،اور یوں کہے کہ تجھ سے مجھ کو طلاق ہے تو اس سے طلاق نہیں ہو گی ، کیونکہ مرد میں نکاح کی قید نہیں ہے کہ طلاق دے کر مرد کی قید زائل کرے ۔ 
ترجمہ:   ٣  اور اگر طلاق ملک کے زائل کرنے کے لئے ہو تو عورت پر ملکیت ہے اس لئے کہ وہی مملوکہ ہے اور شوہر مالک ہے، اسی لئے اس کو منکوحہ کہتے ہیں ۔
تشریح :   یہ امام شافعی  کو جواب ہے کہ مان لیا جائے کہ طلاق ملکیت زائل کر نے کے لئے ہے نکاح کی قید زائل کر نے کے لئے نہیں ہے ، تو یہ ملکیت مرد پر نہیں ہے وہ تو مالک ہے ، ملکیت عورت پر ہے ، اسی لئے اس کو مملوکہ کہتے ہیں ، اور مرد کو مالک کہتے ہیں اوراسی لئے اس کو منکوحہ کہتے ہیں اور مرد کو ناکح کہتے ہیں ، اس لئے عورت کی ملکیت زائل کر نے کے لئے طلاق ہو گی ، مرد کی ملکیت زائل کر نے کے لئے طلاق نہیںہو گی ۔ 
ترجمہ :   ٤  بخلاف بائن کے اس لئے کہ وہ تعلق کے زائل کر نے کے لئے ہے اور وہ مشترک ہے ۔ 
تشریح :   یہ امام شافعی  کو جواب ہے  لفظ بائن کا معاملہ اور ہے ، اس لئے کہ وہ نکاح کے تعلق کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے ، اور نکاح کے تعلق میں دو نوں مشترک ہیں ، اس لئے عورت کی جانب سے مرد کو جدائیگی ہو جائے گی اور یوں کہے انا منک بائن ، تب بھی طلاق ہو جائے گی ۔
ترجمہ:   ٥  اور بخلاف تحریم کے اس لئے کہ وہ حلت کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے اور حلت مشترک ہے اس لئے ان دو نوں لفظوں کو دو نوں کی طرف اضافت کر نا صحیح ہے اور طلاق کی اضافت نہیں صحیح ہے مگر عورت کی طرف ۔ 
تشریح :   یہ بھی امام شافعی  کو جواب ہے کہ تحریم کا لفظ نکاح کی حلت کو زائل کر نے کے لئے آتا ہے ، اور حلت مرد کی جانب بھی ہے اور عورت کی جانب بھی ہے اس لئے اس لئے مرد کی جانب نسبت کر دی ، اور یوں کہا ، میں تم سے حرام ہوں تب بھی طلاق ہو جائے گی ۔

Flag Counter