Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

410 - 465
بہا وہو قول زفر لانہ وجد زمان لم یطلقہا فیہ وان قل وہو زمان قولہ انت طالق قبل ان یفرغ منہا 
 ٣  وجہ الاستحسان ان زمان البر مستثنی عن  الیمین بدلالة الحال لان البر ہو المقصود ولا یمکنہ تحقق البر الا ان یجعل ہذا القدر مستثنی ٤ واصلہ من حلف لا یسکن ہذہ الدار فاشتغل بالنقلة من ساعتہ واخواتہ علی ما یاتیک فی الایمان ان شاء اللہ تعالی  

کا ہے اس لئے کہ ایسا زمانہ پا یا گیا جس میں طلاق نہیں دی ، چا ہے وہ کم کیوں نہ ہو ، اور وہ انت طالق کا زمانہ ہے اس سے فارغ ہو نے سے پہلے ۔
 تشریح :  انت طالق مالم اطلقک  انت طالق۔  اس عبارت میں انت طالق ما لماطلقک ، ایک جملہ ہے جسکو]١[ اضافت کہتے ہیں ، ]٢[اسی کادوسرا نام جملہ شرطیہ ہے،]٣[ اسی کو ہم پہلی طلاق کہیں گے ۔ اگر شوہر نے طلاق نہ دی تو شرط کے مطابق یہ طلاق واقع ہو گی۔اس  عبارت میں ڈیش کے بعد دوسرا جملہ٫ انت طالق ،ہے۔ ]١[اس کو دوسری طلاق کہتے ہیں ]٢[ متن میں اسی کو بھذہ  التطلیقة، کہا ہے ۔اس انت طالق میں سات حروف ہیں ، یہ جملہ ٫ق، پر پورا ہو تا ہے ،  ق، بولنے سے پہلے انت طال، تک بولنے کا جو ایک سکنڈ کا زمانہ ہے اس میں گویا کہ طلاق نہیں دی ، اس لئے پہلی طلاق بھی واقع ہو جانی چا ہئے ، کیونکہ ایک سکنڈ کا زمانہ ایسا پا یا گیا جس میں گویا کہ طلاق نہیں دی اس لئے شرط کے مطابق پہلی طلاق واقع ہو جائے ۔ یہی قیاس کا تقاضا ہے اور یہی امام زفر  کا مذہب ہے ۔ ۔ اگر مدخول بھا نہ ہو تو پہلی طلاق واقع ہوگی اور اب طلاق کامحل باقی نہیں رہے گا ، لیکن اگر مدخول بھا ہو تو پہلی بھی ہو گی اور دوسری بھی ہو گی ، اور مجموعہ دو طلاق ہوجائے گی ۔ 
 ترجمہ :  ٣   استحسان کی وجہ یہ ہے کہ بری ہو نے کا زمانہ دلالت حال سے قسم سے مستثنی ہے ، اس لئے کہ بری ہو نا ہی مقصود ہے ، اور بری ہو نا متحقق نہیں ہو گا جب تک کہ اتنی مقدار کو مستثنی نہ قرار دیا جائے ۔ 
تشریح :   اوپر استحسان کے طور پر پہلی طلاق واقع نہیں کی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ شوہر کا مقصد یہ ہے کہ قسم سے بری ہو ۔اسی لئے تو اس نے قسم کھائی ہے ، اس لئے انت طالق تک بولنے کے لئے جو ایک سکنڈ کا زمانہ ہے ، حانث ہو نے کے لئے اس کو مستثنی قرار دینا ہو گا ، کیونکہ آدمی بیک وقت انت طالق نہیں بول سکتا ، ترتیب کے ساتھ سات حروف منہ سے نکالنے کے لئے ایک سکنڈ کا زمانہ ضرور چا ہئے، اگر اتنا  بھی معاف نہ ہو تو آدمی مجبور ہو جائے گا ۔ 
ترجمہ :  ٤  اس کی اصل یہ ہے کہ کوئی قسم کھائے کہ اس گھر میں نہیں رہے گا ، پھر اسی وقت سامان منتقل کرنے میں مشغول ہو جائے ]تو حانث نہیں ہو گا [ اور اس کی بہت سی مثالیں  ہیں جو انشاء اللہ کتاب الایمان آئے گی ۔ 
تشریح :   اس مسئلے کا اصول یہ ہے کہ کسی نے قسم کھائی کہ اس گھر میں نہیںٹھہروں گا پھر فورا سامان منتقل کر نے میں لگ گیا تو اگر 

Flag Counter