Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

41 - 465
تشریح:  مثلا زینب سے کسی نے زنا کیا تو اس مرد پر زینب کی ماں بھی ہمیشہ کے لئے حرام ہو گئی اور زینب کی بیٹی بھی ہمیشہ کے لئے حرام ہو گئی۔  
وجہ:  (١) زنا کرنا اگرچہ حرام ہے پھر بھی زنا کی وجہ سے جزئیت ثابت ہو گئی۔اور گویا کہ مزنیہ کی ماں حرمت مصاہرہ کی وجہ سے ساس بن گئی اور مزنیہ کی بیٹی سوتیلی بیٹی اور ربائب بن گئی۔جس کی وجہ سے ہمیشہ کے لئے ان سے نکاح حرام ہو گیا(٢)حدیث میں اس کا اشارہ ہے۔عن عائشة انھا قالت اختصم سعد بن ابی وقاص وعبد بن زمعة فی غلام فقال سعد ھذا یا رسول اللہ ابن اخی عتبة بن ابی وقاص عہد الی انہ ابنہ انظر الی شبھہ وقال عبد بن زمعة ھذا اخی یا رسول اللہ ولد علی فراش ابی من ولیدتہ فنظر رسول اللہ ۖ الی شبھہ فرای شبھا بینا بعتبة فقال ھو لک یا عبد،الولد للفراش وللعاھر الحجر واحتجی منہ یا سودة بنت زمعة قالت فلم یرسودة قط ۔ (مسلم شریف ، باب الولد للفراش وتوقی الشبھات ،ص ٤٧٠ ، نمبر ٣٦١٣١٤٥٧ ابو داؤد شریف ، باب الولد للفراش ،ص ٣١٧ ،نمبر ٢٢٧٣) اس حدیث میں سعد ابن وقاص نے دعوی کیا کہ لڑکامیرا بھتیجا ہے کیونکہ زمانۂ جاہلیت میں میرے بھائی عتبہ بن ابی وقاص نے اس کی ماں سے زنا کیا تھا۔اور دیکھئے لڑکا میرے بھائی کے بالکل مشابہ ہے۔اور عبد بن زمعة نے دعوی کیا کہ لڑکے کی ماں میرے والد کی فراش رہی ہے اس لئے لڑکا میرا بھائی ہے۔آپۖ نے لڑکے کا نسب زمعة سے ثابت کیا کیونکہ اس کی ماں اس کا فراش تھی۔لیکن زمعہ کی بیٹی حضرت سودہ سے فرمایا کہ حقیقت میں یہ لڑکا تمہارا بھائی نہیں ہے۔اس لئے اس سے پردہ کرتی رہو۔اور زندگی بھر اس سے پردہ کرتی رہی۔جس سے معلوم ہوا کہ زنا کی وجہ سے زانی کے ساتھ تعلق رہتا ہے اور حرمت مصاہرت ثابت ہوتی ہے(٣)اس حدیث میں اس کی صراحت ہے۔عن ابی ھانی قال قال رسول اللہ من نظر الی فرج امرأة لم تحل لہ امھا ولا ابنتھا ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٤٨ الرجل یقع علی ام امرأتہ او ابنة امرأتہ ما حال امرأتہ؟ ج ثالث، ص ٤٦٩، نمبر١٦٢٢٩ سنن للبیہقی ، باب الزنا لا یحرم الحلال ،ج سابع ،ص ٢٧٦، نمبر١٣٩٦٩) اس حدیث مرسل سے پتہ چلا کہ اجنبی عورت کا فرج دیکھ لیا تو حرمت مصاہرت ثابت ہو جائے گی۔اور اس سے اس عورت کی ماں اور بیٹی حرام ہو جائے گی۔اور جب صرف فرج دیکھنے سے حرام ہوگی تو زنا کرنے سے بدرجۂ اولی حرام ہو گی (٤)عن مکحول ان عمر جرد جاریتہ فسألہ ایاھا بعض بنیہ فقال انھا لا تحل لک  (مصنف ابن ابی شیبة ٤٨ فی الرجل یجرد المرأة ویلتمسھا من لا تحل لابنہ وان فعل الاب، ج ثالث، ص٤٦٧،نمبر١٦٢١٢ مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحرم الامة و الحرة ، ج سادس ،ص ٢٢٣، نمبر ١٠٨٨٢) اس اثر میں حضرت عمر نے اپنی باندی کے کپڑے کھولے تو اپنے بیٹے سے فرمایا کہ اب یہ تیرے لئے حلال نہیں رہی ۔جس سے معلوم ہوا کہ صرف چھونے سے حرمت مصاہرہ ثابت ہو جائے گی۔(٥)
 اس آیت کے اشارة النص سے استدلال کیا جا سکتاہے ، و لا تنکحوا مانکح ء آبائکم من النساء الا ما قدسلف ۔ ( آیت ٢٢، سورة النساء ٤) اس 

Flag Counter